Maktaba Wahhabi

44 - 393
’’ بندہ جب زنا کرتا ہے تو وہ مومن نہیں ہوتا، جب وہ چوری کرتا ہے تو وہ مومن نہیں ہوتا، جب وہ شراب پیتا ہے تو وہ مومن نہیں ہوتا اور جب وہ قتل کرتا ہے تو وہ مومن نہیں ہوتا۔ ‘‘ عکرمہ کہتے ہیں کہ میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما کی خدمت میں عرض کیا کہ اس سے ایمان کو کیسے کھینچ لیا جاتا ہے؟ انھوں نے فرمایا اس طرح … اور اپنی انگلیوں کو ایک دوسرے میں داخل کرکے نکال دیا … اگر وہ توبہ کرلے تو ایمان اس کی طرف اس طرح لوٹ آتا ہے … اور انھوں نے اپنی انگلیوں کو ایک دوسرے میں داخل کیا۔ [1] امام حاکم رحمہ اللہ نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث کو بیان کیا ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’ جو شخص زنا کرے یا شراب پیئے، تو اللہ تعالیٰ اس سے ایمان کو اس طرح کھینچ لیتے ہیں، جس طرح انسان اپنے سر سے قمیص کو اتارتا ہے۔‘‘ [2] زانی کی دعاء قبول نہ ہونے کے بارے میں حضرت عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے کہ آپ نے فرمایا:’’ نصف رات کو آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور ایک منادی یہ اعلان کرتا ہے:ہے کوئی دعاء کرنے والا کہ اس کی دعاء کو شرفِ قبولیت سے نوازا جائے؟ ہے کوئی مانگنے والا کہ اسے دے دیا جائے؟ ہے کوئی مصیبت میں مبتلا کہ اس کی مصیبت کو اس سے دور کردیا جائے؟ اس وقت جو مسلمان کوئی بھی دعاء کر رہا ہو تو اللہ تعالیٰ اس کی دعاء کو شرفِ قبولیت سے سرفراز فرمادیتے ہیں، سوائے اس زانیہ کے جو اپنی شرم گاہ کے ساتھ کمائی
Flag Counter