Maktaba Wahhabi

382 - 393
(۲)فطر واضحی دو دنوں کا روزہ نہیں ہے۔(۳)دو نمازوں کے بعد نماز نہیں، عصر کے بعد حتی کہ سورج غروب ہوجائے اور صبح کے بعد حتی کہ سورج طلوع ہوجائے اور(۴)تین مسجدوں کے سوا اور کسی کی طرف شدِّ رحال نہ کیا جائے:مسجد حرام، میری سمجد اور مسجد اقصیٰ۔ [1] امام مالک رحمہ اللہ نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کسی عورت کے لیے، جو اللہ تعالیٰ اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتی ہو، یہ حلال نہیں کہ محرم کے بغیر ایک دن رات کی مسافت کا سفر کرے۔ [2] امام بخاری رحمہ اللہ نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:عورت محرم کے بغیر سفر نہ کرے۔ [3] مذکورہ بالا روایات سے واضح ہے کہ عورت کے لیے محرم کے بغیر سفر کرنا جائز نہیں ہے، ان روایات میں کوئی تعارض بھی نہیں ہے کیونکہ مراد مطلق سفر ہے یعنی عورت کوئی سفر محرم کے بغیر نہ کرے۔ محرم کے بغیر عورت کے لیے سفر کی ممانعت سے متعلق احادیث کی شرح میں امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ امام بیہقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ معلوم ہوتا ہے کہ گویا آپ سے عورت کے محرم کے بغیر تین دن کے سفر کے بارے میں پوچھا گیا، تو آپ نے فرمایا نہیں، آپ سے محرم کے بغیر اس کے دو دن کے سفر کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا:نہیں، اسی طرح آپ سے اس کے ایک دن کے سفر کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا نہیں، اسی طرح ایک میل کے سفر کی بھی ممانعت ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے ان میں سے آپ کے جس فرمان کو سنا، اسے آگے پہنچادیا اور ان میں سے ایک کی اگر مختلف روایات ہیں، تو وہ اس لیے کہ اس نے مختلف مقامات میں
Flag Counter