Maktaba Wahhabi

34 - 393
کہ حضرت مسیح علیہ السلام نے اس عورت پر حد قائم نہیں کی تھی کیونکہ آپ نے اس میں ایمان، امید، عیسیٰ علیہ السلام سے محبت اور اپنے گناہ پر ندامت کو پایا تھا۔ بہرحال اس قصہ سے قاری یہ ضرور تصور کرسکتا ہے کہ دین عیسائیت میں زنا کتنا بڑا اور سنگین جرم ہے کہ یہ عورت جب مسیح علیہ السلام کے پاس آئی تو وہ کس حال میں آئی۔ انجیل لوقا میں ہے: ’’ وہ اس کے پاؤں کے پاس روتی ہوئی پیچھے کھڑی ہو کر اس کے پاؤں آنسوؤں سے بھگونے لگی اور اپنے سر کے بالوں سے ان کو پونچھا اور اس کے پاؤں بہت چومے اور ان پر عطر ڈالا۔ ‘‘ [1]
Flag Counter