Maktaba Wahhabi

248 - 393
نہ دیکھے۔ [1] اللہ تعالیٰ نے میاں بیوی کے لیے جنسی تعلقات کو جائز قرر دیا ہے، اور ستروں کا کھل کر نمایاں ہوجانا بھی جنسی تعلقات ہی کے قبیل میں سے ہے اس لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے کہ بیوی یا باندی کے سوا دیگر تمام لوگوں سے ستر کی حفاظت اور پردہ پوشی کی جائے۔ امام ابن ماجہ رحمہ اللہ نے بھز بن حکیم عن ابیہ عن جدہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ میں نے عرض کیا:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم اپنے ستر میں سے کس کو چھپائیں اور کس کو چھوڑ دیں؟ [2] آپ نے فرمایا کہ سارے ستر کو چھپاؤ مگر اپنی بیوی یا باندی سے، میں نے عرض کیا:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! لوگ ایک دوسرے ہی سے ہیں؟ آپ نے فرمایا:کوشش کرو کہ کسی کو بھی اپنا ستر نہ دکھاؤ، میں نے عرض کیا:یا رسول اللہ! اگر ہم میں سے کوئی خلوت میں ہو؟ فرمایا:اللہ تعالیٰ اس بات کے زیادہ حق دار ہیں کہ ان سے حیا کیا جائے۔ [3] امام ابن ماجہ رحمہ اللہ نے اس حدیث پر عنوان یہ قائم کیا ہے:’’ جماع کے وقت پردہ کرنا ‘‘[4] علامہ شوکانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کی شرح میں لکھا ہے کہ اس حدیث میں تمام حالات میں سترپوشی کا حکم ہے اور اجازت صرف اس حال میں ہے، جب بیوی یا باندی سے جماع کے وقت ستر کھولنے کے سوا چارہ کار نہ ہو۔ [5] امام طیبی رحمہ اللہ نے بیوی یا باندی کے سوا دیگر لوگوں سے ستر پوشی کے حکم کی حکمت بیان کرتے ہوئے
Flag Counter