Maktaba Wahhabi

238 - 393
صورت میں ہو، جس میں شدید بھوک اور پیاس کا سامنا کرنا پڑتا ہو۔ [1] یہاں سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب کوئی شخص اپنی بیوی ظہار کرے، پھر اسے چھوڑ دے، نہ تو اس سے مجامعت کے جواز کا ارادہ کرے اور نہ کفارہ ادا کرے، تو کیا اس صورت میں اس کی بیوی معلق رہے گی؟ اس مسئلہ میں علماءِ احناف کی دو رائے ہیں، ان میں سے بعض تو یہ کہتے ہیں کہ ظہار معصیت ہے، اسے اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے، اس معصیت کے ازالہ کے لیے دنیا میں ایک حد مقرر کی ہے لہٰذا قاضی کے لیے واجب ہے کہ اوّلاً تو اسے قید کرکے کفارہ ادا کرنے کو لازم قرار دے اور اگر وہ ایسا نہ کرے، تو اسے مارا جائے حتیٰ کہ وہ کفارہ ادا کردے یا طلاق دے دے اور ان میں سے بعض کی رائے یہ ہے کہ مرد اس بات کا مکلف ہے کہ اپنی بیوی کو عفت مآب بنائے اور اس سے فساد کو دور کرے، جب شوہر اسے چھوڑ دے حتیٰ کہ بیوی اس سے مجامعت کا مطالبہ کرے، تو اس کے مطالبہ کو پورا کرنا اسے برائی سے بچانے کا سبب ہوگا۔ اس بات کا دین سے کوئی تعلق نہیں کہ جب اس نے ایک بار تم سے ہم بستری کرلی ہے، تو اب تمہارا حق ساقط ہوگیا ہے کیونکہ یہ تو اسے فتنہ و فساد میں مبتلا کرنے کا ذریعہ ہوگا لہٰذا اس صورت میں واجب ہے کہ اسے اس کے پاس جانے یا اسے طلاق دینے پر مجبور کیا جائے۔ [2]
Flag Counter