کعب نے اس سے کہا کہ تمہاری بیوی تمہاری شکایت کر رہی ہے؟ اس نے کہا کہ کھانے یا پینے کی؟ اس نے کہا:نہیں، تو اس کی بیوی نے جواب دیا:
یٰٓأَیُّھَا الْقَاضِیْ الْحَکِیْمُ رُشْدُہٗ اَلْھٰی خَلِیْلِیْ عَنْ فِرَاشِیْ مَسْجِدُہٗ
اے قاضی جس کی رشد و بھلائی حکمت پر مبنی ہے! میرے دوست کو میرے بستر سے اس کی مسجد نے غافل کر رکھا ہے۔
زُھْدُہٗ فِیْ مَضْجِعِیْ تَعَبُّدُہٗ فَاقْضِ الْقَضَآئَ کَعْبٌ وَلَا تُرَدِّدُہٗ
اس کے زہد اور عبادت نے اسے میرے بستر سے الگ کر رکھا ہے، اے کعب! فیصلہ کیجیے اور اس میں تردد سے کام نہ لیجیے۔
نَھَارُہٗ وَلَیْلُہٗ مَا یُرْقِدُہٗ فَلَسْتُ فِیْ اَمْرِ النِّسَآئِ اَحْمَدُہٗ
دن اور رات اسے نہیں سلاتے اور میں عورتوں کے معاملہ میں اس کی تعریف نہیں کرسکتی۔
اس کے شوہر نے جواب دیا:
زَھَّدَنِیْ فِیْ فُرُشِھَا وَفِیْ الْعَجَلِ اِنَّنِیْ امْرُؤٌ اَذْھَلْنِیْ مَا قَدْ نَزَلٖ
اس کے بستروں اور مجلۂ عروسی سے مجھے بے رغبت کر رکھا ہے اور میں ایک ایسا شخص ہوں کہ جو نازل ہوا ہے،
فِیْ سُوْرَۃِ النَّحْلِ وَفِیْ سَبْعِ الطُّوْلِ [1] وَفِیْ کِتَابِ اللّٰہِ تَخْوِیْفٌ جَلَلٖ
سورۂ نحل اور سات طویل سورتوں میں اس نے مجھے دور کر رکھا ہے اور اللہ تعالیٰ کی کتاب میں بہت خوف دلایا گیا ہے۔
|