Maktaba Wahhabi

179 - 393
ہوتی حتی کہ وہ اپنے طرزِ عمل سے باز آجائے، اس لیے کہ وہ اپنے شوہر کے لیے حلال رستے کو بند کرتی اور اسے اپنی ضرورت کی تکمیل کے لیے حرام راستوں کے اختیار کرنے کی طرف مائل کرتی ہے۔ امام مسلم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اس ذات کی قسم میری جان جس کے ہاتھ میں ہے! جب کوئی مرد اپنی بیوی کو اپنے بستر کی طرف بلائے اور وہ انکار کردے، تو وہ ذاتِ پاک جو آسمان میں ہے، اس سے اس وقت تک ناراض رہتی ہے، جب تک اس کا شوہر اس سے خوش نہ ہوجائے۔ [1] شوہر کی بات نہ ماننے کی وجہ سے بیوی پر فرشتوں کی لعنت کا ذکر اس حدیث میں ہے، جسے امام بخاری رحمہ اللہ نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب کوئی مرد اپنی بیوی کو اپنے بستر کی طرف بلائے اور وہ آنے سے انکار کردے، تو اس پر صبح تک فرشتے لعنت بھیجتے رہتے ہیں، [2] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی دوسری حدیث میں ہے کہ جب عورت اپنے شوہر کے بستر سے کنارہ کشتی اختیار کرکے رات بسر کرے، تو اس پر فرشتے لعنت بھیجتے رہتے ہیں حتی کہ وہ اپنے طرزِ عمل سے رجوع کرلے۔ [3] امام نووی رحمہ اللہ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں کہ یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ کسی شرعی عذر کے بغیر عورت کا اپنے شوہر کے بستر سے الگ رہنا حرام ہے، حیض بھی الگ رہنے کے لیے عذر نہیں ہے، کیونکہ اس حالت میں اسے کمر سے اوپر استمتاع کا حق حاصل ہے۔ حدیث کے معنی یہ ہیں کہ لعنت اس پر برقرار رہتی ہے حتی کہ طلوعِ فجر، یا شوہر کے اس سے بے نیاز ہوجانے یا اس کے توبہ
Flag Counter