Maktaba Wahhabi

520 - 660
جائزنہیں ہے۔ نوٹ:......ابوالقاسم عفی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے ایک حدیث بیان کی جومسنداحمد میں اوربیہقی نے کتاب الادب میں ذکر کی ہے صحیح سند کے ساتھ کہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ((ان رجلامن اهل البادية كان اسمه زاهر بن حراء قال: وكان النبي صلي اللّٰه عليه وسلم يحبه و كان ذميمافاتاه النبي صلي اللّٰه عليه وسلم يوماوهويبيع متاعه فاحتضنه من خلفه وهولاينظر......))الخ ’’ کہ ایک آدمی دیہاتیوں میں سےجس کانام زاہربن حراء تھاوہ فرماتے ہیں کہ نبی علیہ الصلوۃ والسلام مجھ سےبہت محبت کرتےتھےاورمیں غریب آدمی تھا، ایک مرتبہ آپ تشریف لائے زاہربازارمیں اپناسامان بیچ رہا تھاتوآپ صلی اللہ علیہ وسلم نےاسےپیچھےسےپکڑکرگلےسےلگالیا، زاہرنہ دیکھ سکےتووہ کہنےلگے:کون ہے؟پھراس نےپیچھےمڑکردیکھاتووہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم تھےتوزاہر نےاپنی پیٹھ کوآپ کےسینہ مبارک سےاچھی طرح ملادیاتوآپ صلی اللہ علیہ وسلم آوازلگانےلگےاس غلام کوکون خریدےگا؟توزاہرکہنےلگےاےاللہ کےرسول! میں توایساشخص ہوں جس کی کوئی قیمت ہی نہیں لگائے گاتوآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تواللہ کے ہاں بہت قیمتی ہے۔ ‘‘ اس حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابی کواپنے سینے سےچمٹایااوروہ صحابی سفرسےنہیں آئے تھےبلکہ مقیم تھےاوریہی محل استشہادہےاورصحیح بخاری میں بھی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےابن عباس رضی اللہ عنہما کوسینےسےلگایااوران کے لیے دعافرمائی۔ ((اللهم علمه الكتاب))’’اے اللہ اسےقرآن کاعلم عطافرما۔ ‘‘
Flag Counter