Maktaba Wahhabi

484 - 660
يہ اسلامی ملک ہے ؟اسلامی معاشرہ یاسوسائٹی ہے؟ملحداوربےدین لوگ ایسی باتیں کرتےہیں جن کی وجہ سے زنا اور اس کےمحرکات واسباب میں اضافہ ہوتا رہتا ہے مگرافسوس آج دیکھنے والوں کی آنکھیں دیکھنے سےمحروم ہیں، ان کی آنکھوں کے سامنے معاشرہ کابیڑہ غرق ہورہاہےمگران کوکچھ نظرنہیں آتااورپھراوپرسےیہ کہتے رہتے ہیں کہ اسلامی قانون شہادت عمل میں آئے گاتوزنابڑھ جائے گا۔ تف ہو ایسی سمجھ پر۔ حیف ہوایسی بے ہودہ سوچ پر! دراصل ان کواسلامی تہذیب کی شناخت نہیں ہے اسلام جوکہ پاک سوسائٹی کی بنیادرکھنا چاہتا ہے اس کویہ لوگ جانتے تک نہیں ہیں، اسلام نےزناکےقلع قمع کیلئے جوارشادات عالیہ دیئے ہیں ان سےیہ بھی عقل کے دشمن سراسرناواقف ہیں، اسلامی قانون شہادت کازناکے بڑھنے یاکم ہونےمیں کوئی حصہ نہیں ہے اس قانون کاایک مقصد ہے جوآگے بیان کیاجاتاہے۔ (ان شاء اللّٰہ) زنا کے بڑھنے کے اسباب صرف یہ ہیں کہ اسلام جیساسماجی نظام وجودمیں لاناچاہتاہےاوراس کےلیے جواحکامات اوراوامرونواہی فرمائے ان پرعمل نہیں ہے۔ اس حقیقت کوخوب ذہن نشین کرلینا چاہیےکہ اسلام ہروقت ٹکٹکی تیارکرکے نہیں کھڑاہے کہ بس کوئی آئے اوراس پرچڑھ کراس کا خاتمہ کیاجائے، بلکہ جیساکہ کہاجاتاہے کہ’’آخرالدواءالكي ‘‘یعنی داغناآخری دوائی ہے، جوصرف اس حالت میں عمل میں لائی جاتی ہے جب مرض کا علاج دوسری دوائی سےنہ ہورہا ہو۔ ایسے نہیں ہے کہ جس کو سرمیں دردہواس کوداغ دیاجائے یا جس کو پیٹ میں دردہواس کوبھی داغ لگایاجائے، بعینہ اسی طرح اسلامی حدودایک آخری چارہ کارہے۔ اس سے پہلے مسلمانوں کا معاشرہ ہوگاتواول زناکابیج ہی ختم ہوجائے گااس کے حدودکی ضرور ت ہی پیش نہیں آئے گی لیکن پھر بھی اگرایسے معاشرے کےباوجود بھی کوئی نالائق منہ نکالتاہے اورتمام پابندیوں کوتوڑکرنفس شیطان کابندہ ہوجاتا ہےاورایسی بدکاری کرتا ہے تواس کو ایسی عبرت ناک سزا دی جائے کہ دوسرے ایسے نالائق لوگوں کےلیے سبق بن جائے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایاکہ اگرکوئی مرداجنبیہ غیرمحرم عورت کے ساتھ خلوت اختیارکرتا ہے
Flag Counter