Maktaba Wahhabi

320 - 660
((اسجع كسجع الاعراب.)) اورابوداؤدہی میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی روایت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے یہ الفاظ مروی ہیں: ((اسجع الجاهلية وكهانتها.)) (الحديث) الغرض ان الفاظ مبارکہ سے محترم بخوبی سمجھ سکتا ہے کہ کیسی تک بندی ممنوع ومعیوب ہے۔ دعائیہ کلمات اشعارمیں بھی واردہوئے ہیں مثلاً: سیدنا حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ اصحاب الرجیع کا مرثیہ پڑھتے ہوئے یہ دعائیہ کلمات فرماتے ہیں: ((صلي الاله علي الذين تتابعوا يوم الرجيع فاكرمواواثيبوا.)) [1] اس شعرمیں’’ صلی اللہ علیہ وسلم‘‘دعائیہ کلمہ جس طرح ہم کہاکرتے ہیں، غفراللہ لہ ورحمۃ اللہ علیہ،وغیرہ ۔ لیجئے جناب! صحیح بخاری میں’’كتاب المغازي باب غزوة الخندق الاحزاب‘‘میں امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ یہ حدیث لائے ہیں: ((عن البراء رضي اللّٰه عنه قال:كان النبي صلي اللّٰه عليه وسلم ينقل التراب يوم الخندق حتي اغمربطنه اواغبرطنه، يقول: واللّٰه لولااللّٰه مااهتدينا، ولاتصدقناولاصلينافانزل سكينة علينا، وثبت الاقدام ان لاقينا ان......قدبغواعلينا، اذا ارادوفتنة ابيناويرفع بهاصوته ابينابينا.)) اس کے ساتھ متصل براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت لائے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ رجز عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ کے کہے ہوئے تھے،جوآپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی زبان مبارکہ سےادافرمارہےتھے۔ عروض کاعلم رکھنے والے حضرات جانتے ہیں کہ’’رجز‘‘یہ شعرکی ایک قسم اور
Flag Counter