Maktaba Wahhabi

318 - 660
ٱشْدُدْ بِهِۦٓ أَزْرِ‌ى ﴿٣١﴾ وَأَشْرِ‌كْهُ فِىٓ أَمْرِ‌ى ﴿٣٢﴾ كَىْ نُسَبِّحَكَ كَثِيرً‌ۭا ﴿٣٣﴾ وَنَذْكُرَ‌كَ كَثِيرً‌ا ﴿٣٤﴾ إِنَّكَ كُنتَ بِنَا بَصِيرً‌ۭا ﴿٣٥﴾ (طه:٢٥تا٣٥) یہ دعاتک بندی کابہترین نمونہ ہے۔اگرہم یہ دعا﴿يَفْقَهُوا۟ قَوْلِى﴾تک پڑھیں توکیاآن محترم اسےناجائزقراردیں گے؟ سیدنا نوح علیہ السلام کی دعا بھی قرآن مجید میں مذکورہے: ﴿وَقَالَ نُوحٌ رَّ‌بِّ لَا تَذَرْ‌ عَلَى ٱلْأَرْ‌ضِ مِنَ ٱلْكَـٰفِرِ‌ينَ دَيَّارً‌ا ﴿٢٦﴾ إِنَّكَ إِن تَذَرْ‌هُمْ يُضِلُّوا۟ عِبَادَكَ وَلَا يَلِدُوٓا۟ إِلَّا فَاجِرً‌ۭا كَفَّارً‌ۭا ﴿٢٧﴾ رَّ‌بِّ ٱغْفِرْ‌ لِى وَلِوَ‌ٰلِدَىَّ وَلِمَن دَخَلَ بَيْتِىَ مُؤْمِنًا وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَٱلْمُؤْمِنَـٰتِ وَلَا تَزِدِ ٱلظَّـٰلِمِينَ إِلَّا تَبَارً‌ۢا ﴿٢٨﴾ (نوح:٢٦تا٢٨) سیدنا نوح علیہ السلام کی یہ دعا بھی تک بندی ہےقرآن عزیزکےبعداحادیث کو دیکھاجائےتووہاں بھی اسی طرح تک بند کے ساتھ ادعیہ بھی واردہوئی ہیں ذیل میں میں صرف تین پراکتفاکرتا ہوں۔ (1):۔۔۔۔۔۔سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعاپڑھاکرتے تھے: ((اللهم اني اعوذبك من جهدالبلاءوردرك الشقاءوسوءالقضاء وشماتة الاعداء.)) کیایہ صحیحین کی دعاتک بندی کا بہترین نمونہ نہیں ہے؟ (٢):۔۔۔۔۔۔نسائی،صحیح ابن حبان، مستدرک حاکم میں معتبرسند کے ساتھ سیدنا عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ سےمروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سےارشادفرمایاکہ آپ دعامانگیں آپ کودیاجائے گامیں نے یہ دعامانگی: ((اللهم اني اسئلك ايمانا لايرتد ونعيما لاينفذ ومرافقة نبينامحمدصلي اللّٰه عليه وسلم في اعلي درجة الجنة جنة الخلد.)) یہ دعابھی اعلیٰ درجہ کی تک بندی کامرقع ہے اوررسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ثابت رکھا
Flag Counter