Maktaba Wahhabi

186 - 660
لوگ ہمیشہ جہنم میں رہیں گے یعنی ان کا خروج کبھی نہیں ہوگا۔باقی سورہ ہود کی اس آیت سےجو استدلال کرتے ہیں یعنی: ﴿فَأَمَّا ٱلَّذِينَ شَقُوا۟ فَفِى ٱلنَّارِ‌ لَهُمْ فِيهَا زَفِيرٌ‌ۭ وَشَهِيقٌ ﴿١٠٦﴾ خَـٰلِدِينَ فِيهَا مَا دَامَتِ ٱلسَّمَـٰوَ‌ٰتُ وَٱلْأَرْ‌ضُ إِلَّا مَا شَآءَ رَ‌بُّكَ ۚ إِنَّ رَ‌بَّكَ فَعَّالٌ لِّمَا يُرِ‌يدُ ﴿١٠٧﴾ (ھود:١۰٦’١۰٧) یعنی جہنمیوں کا جہنم میں رہنا آسمانوں اورزمینوں کے باقی رہنے تک بیان کیا گیا ہے توجب آسمان وزمین فانی ہیں لہٰذا جہنم بھی فانی ہے یعنی ان کے بقول جتنا وقت آسمان وزمین اس میں رہے ہوں گے اتنا وقت وہ جہنمی جہنم میں رہیں گے پھر اس طویل عرصہ کے بعد جہنم بھی ختم ہوجائے گی اورجہنمی اس سے نکل جائیں گے لیکن یہ استدلال اس لیے درست نہیں کہ ان آسمانوں اورزمینوں سے مرادآخرت والے آسمان وزمینیں ہیں نہ کہ اس دنیا والے کیونکہ سورہ ابراہیم میں اللہ کا فرمان ہے کہ: ﴿يَوْمَ تُبَدَّلُ ٱلْأَرْ‌ضُ غَيْرَ‌ ٱلْأَرْ‌ضِ وَٱلسَّمَـٰوَ‌ٰتُ﴾ (ابراھیم:٤٨) ’’یعنی قیامت کے دن آسمان اورزمینیں دوسری شکل وصورت اختیارکریں گے۔‘‘ ظاہر ہے کہ آسمان اورزمین نہ دنیا کے ہیں اورنہ ہی آخرت کے کیونکہ آخرت والےآسمان اورزمینیں باقی رہیں گے تب تک وہ جہنم میں رہیں گے اس کا مطلب دوسرے الفاظ میں یہ ہوا کہ نہ ہی آخرت والے زمین وآسمان فناہوں گے اورنہ ہی جہنمی جہنم سےنکلیں گے لہٰذا اس آیت میں جہنم کے فنا ہونے کی کوئی بھی دلیل نہیں باقی’’الاماشاءربك‘‘کےالفاظ تواس غلط فہمی کو دورکرنے کے لیے آئے ہیں کہ کوئی ناسمجھ یہ نہ سمجھے کہ آخرت کی اشیاء کوبقاء اس لیے حاصل ہےکہ ان کے فنا پر اللہ تعالیٰ کو قدرت حاصل نہیں تواللہ تعالیٰ نے یہ غلط فہمی اس طرح دورفرمائی کہ آخرت کے عالم اوراس میں جو کچھ ہے اسے بقاء اس لیے حاصل ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس طرح چاہاہے ورنہ اگر اللہ تعالیٰ چاہتا توآخرت کے عالم کوبھی فناکردیتایعنی اس میں غیر محدودقدرت کااظہار ہے۔یہی وجہ ہے کہ یہی اہل جنت کے لیے بھی
Flag Counter