Maktaba Wahhabi

168 - 660
اشياءكی ترتیب اسی طرح اس کے متعلق کئی اشیاء کاتصوراورخاکہ، نقشہ یا نمونہ،ان کی ترتیب وترکیب،ان کے اجزاولوازمات کے موضوع کی تقسیم اوران کی ظاہری ہیئت اورکیفیت پورے کی پوری اولاً توذہن میں بٹھانا پڑتی ہے، اس کے بعد اس کے مکمل خاکہ کو سپردقرطاس کیا جاتا ہے بعد ازاں اس کے مطابق اس اسکیم کو عمل میں لایا جاتا ہے۔اس حقیقت کو پوری طرح ذہن میں لانے کے بعد اب اصل موضوع کی طرف آتے ہیں،اللہ کی توفیق سے۔ پہلے چند اہم نکتے ذہن نشین کرلیجئے۔ الف:۔۔۔۔۔۔انسان کے سواباقی پوری کائنات کا جس کا مشاہد ہ کرتے ہیں انسان کے لیے ہی پیدائش ہے: ﴿هُوَ ٱلَّذِى خَلَقَ لَكُم مَّا فِى ٱلْأَرْ‌ضِ جَمِيعًا﴾ (البقرۃ: ۲۹) ’’اللہ وہ ہے جس نے تمہارے لیے پیدا کیا ہے جو کچھ زمین میں ہے۔‘‘ ﴿وَسَخَّرَ‌ لَكُم مَّا فِى ٱلسَّمَـٰوَ‌ٰتِ وَمَا فِى ٱلْأَرْ‌ضِ جَمِيعًا مِّنْهُ﴾(الجاثيه: ۲۹) ’’اوراللہ تعالیٰ نے تمہارے لیےجو آسمانوں میں اورجوزمینوں میں ہے اس کو تابع بنایا۔‘‘ بہرحال اس کائنات کے تمام اجرام علویہ وسفلیہ انسان کے تابع بنائے گئے ہیں اورانسان کے کام ،منفعت اورفائدے کے لیے ہیں۔یہی سبب ہےکہ آج انسان چاندوغیرہ پرکمند ڈال رہا ہے ،یعنی یہ سب کچھ جو ہم دیکھ رہے ہیں وہ ساراانسان کے کام آتا ہے،اگریہ نہ ہوتے یا کچھ وقت کے لیے انسان کی دسترس سے دور ہوجاتے توانسان بڑی مصیبت میں پڑجاتا،لیکن اگرانسان نہ ہوتا توان اشیاء کو کوئی نقصان نہیں ہوتا ،کئی انسان آرہے ہیں،اورجارہے ہیں لیکن انسان کی آمدورفت کا ان پر کوئی خاص اثر نہیں پڑتا،کسی بڑی ہستی کی موت پرکبھی ایسا نہیں دیکھاگیا ہےکہ سورج نے طلوع ہونا چھوڑ اہویا دریانے بہنا بند کیا ہو،یاسیارات اورستارے غیر متحرک ہوئے ہوں بلکہ وہ اپنی مقرردیوٹی اداکرتے رہتے ہیں،لیکن
Flag Counter