Maktaba Wahhabi

91 - 169
(۲) مدرج المتن مفرداتِ باب اسبغوا: ....جمع مذکر حاضر فعل امر حاضر معروف باب افعال، بمعنی مکمل کرنا، پورا کرنا۔ ہفت اقسام سے صحیح ہے۔ ویل: ....اس کا معنی ہلاکت، شر و برائی کا نزول ہے اور نیز یہ جہنم کی وادی کا نام ہے۔ للاعقاب: ....یہ عَقِبٌ کی جمع ہے بمعنی ایڑھی۔ الطِّیَرۃ: ....اسے طاء کے کسرہ اور یاء مفتوحۃ کے ساتھ پڑھا جاتا ہے بمعنی جس سے بدشگون لیا جائے۔ ٭٭....٭٭ مدرج المتن: وہ روایت ہے جس کے متن میں بغیر فاصلے کے وہ بات داخل کر دی جائے جو اس میں سے نہیں، عموماً ادراج کا وقوع حدیث کے آخر میں ہوتا ہے جبکہ خبر کے شروع میں ادراج کا وقوع اس کے درمیان سے زیادہ ہے۔ اس کی مثالوں میں سے وہ حدیث ہے جسے خطیب بغدادی نے ابو قطن اور شبابہ کی سند سے عن شعبۃ عن محمد بن زیادہ عن ابی ہریرۃ رضی اللہ عنہ مرفوعاً بیان کیا ہے: ((اَسْبِغُوْا الوُضُوْئَ وَیْلٌ لِّلأعْقَابِ مِنَ النَّارِ)) ’’وضو مکمل طور پر اور اچھی طرح کرو، ایڑیوں کے لیے جہنم کی ہلاکت ہے (یعنی جو وضو میں خشک رہ جائیں)۔‘‘ اس حدیث کا جملہ ’’اَسْبِغُوْا الوُضُوْئَ‘‘ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی کلام سے مدرج ہے
Flag Counter