Maktaba Wahhabi

142 - 169
(۷) الوصیۃ مفرداتِ باب الوصیۃ: ....باب تفعیل سے اسم مصدر، بمعنی وصیت کرنا۔ ہفت اقسام سے لفیف مقرون ہے۔ الوجادۃ: ....وَجَدَ بروزن ضرب یضرت سے اسم مشتق، ہفت اقسام سے مثال واوی۔ قبیل: ....یہ واحد ہے، اس کی جمع قُبُل اور قُبَلَائُ آتی ہے بمعنی ضامن، کفیل، شوہر، جماعت۔ یہاں آخری معنی مراد ہے۔ ٭٭....٭٭ (۷) وصیۃ: شیخ اپنی موت یا سفر کے وقت کتاب کی کسی دوسرے شخص کو وصیت کر جائے۔ اور ایسی روایات کو آگے پہنچانے کے لیے کہا جائے گا: ’’اَوْصٰی اِلَیَّ فُلَانٌ‘‘ مجھے فلاں نے وصیت کی تھی وغیرہ۔ (۸) الوجادۃ: راوی کی حدیث یا کتاب کو اپنے شیخ کے خط سے جسے وہ پہچانتا ہے پالے۔ ایسی صورت میں ادائیگی کے وقت کہا جائے گا: ’’وَجَدْتُّ اَوْ قَرَأْتُ بِخَطِّ فُلاَنٍ‘‘ (میں نے فلاں کے خط سے لکھی ہوئی پائی یا پڑھی) وغیرہ۔ وجادہ کے ساتھ مروی حدیث منقطع کی قبیل اور قسم سے ہے۔ صحیح قول کے مطابق اعلام، وصیت اور وجادت میں سے ہر ایک کے ساتھ روایت کرنے کی صحت کے لیے ان کا مع اجازت ہونا شرط قرار دیا گیا ہے۔
Flag Counter