انواع الولائِ
مفرداتِ باب
المخالفۃ: ....باب مفاعلہ سے مصدر، ہفت اقسام سے صحیح ہے۔
المعاقدۃ: ....باب مفاعلہ سے مصدر، ہفت اقسام سے صحیح ہے۔
التأزّر: ....باب تفعل سے مصدر ہے، ہفت اقسام سے مہموز الفاء۔
اَجِیر: ....واحد مذکر صفت مشبہ باب أجَرَ بروزن ضرب اور نصر دونوں سے آسکتا ہے بمعنی مزدور، ہفت اقسام سے مہموز الفاء۔
٭٭....٭٭
ولا کی تین اقسام ہیں:
(۱) ولاء العتاقۃ (آزادی کی بنا پر تعلق):
یہ بہت زیادہ ہے اور اکثر رواۃ اپنے آزاد کرنے والے قبیلے کی طرف منسوب کیے گئے ہیں جیسے لیث بن سعد مصری الفہمی ہیں جو کہ فہم قبیلے کے آزاد کردہ ہیں۔
(۲) ولاء الاسلام:
یہ ہے کہ اگر کوئی آدمی کسی دوسرے کے ہاتھ پر اسلام لائے تو اس کے قبیلے کی طرف نو مسلم کی نسبت کی جاتی ہے جیسے کہ محمد بن اسماعیل البخاری الجعفی ہیں ان کے دادا مغیرہ اسلام لائے تھے یمان بن اخنس الجعفی کے ہاتھ پر لہٰذا انہی کی طرف نسبت کر دی گئی۔
(۳) ولاء بالحلِف (حاء کے کسرہ کے ساتھ):
یہ محالفہ سے ماخوذ ہے اور محالفہ باہمی تائید و نصرت پر عہد و پیمان کرنے کو کہتے ہیں جیسا کہ امام مالک بن انس الاصجی ولاء ً التیمی ہیں کیونکہ ان کی جماعت (خاندان) قریش کی شاخ
|