(۷) المستدرکات
مفرداتِ باب
المستدرکات: ....جمع مؤنث اسم مفعول ہے باب استدرک بروزن استفعال، بمعنی تلافی کرنا۔ ہفت اقسام سے صحیح ہے۔
المستخرجات: ....جمع مؤنث اسم مفعول باب استفعال، بمعنی استنباط کرنا۔ ہفت اقسام سے صحیح ہے۔
تَعَزّٰی: ....واحد مؤنث غائب فعل مضارع معلوم باب تَعَزّٰی بروزن تفعل اس کی ایک تاء تخفیفاً حذف ہوئی ہے اصل میں تَتَعَزَّی تھا، بمعنی منسوب ہونا۔ ہفت اقسام سے ناقص یائی ہے۔
٭٭....٭٭
ہر وہ کتاب مستدرک ہے جس میں کسی دوسری کتاب کے مصنف سے رہ جانے والی روایات کو اس کی شرط پر اکٹھا کرکے تلافی کی گئی ہو۔ جیسا کہ امام ابو عبداللہ الحاکم کی المستدرک علی الصحیحین ہے۔
(۸) المستخرجات
ہر وہ کتاب مستخرج ہے جس میں کسی دوسری کتاب کی احادیث کو صاحب کتاب کی سندوں کے علاوہ صحیح اسانید سے بیان کیا گیا ہو۔ اور صاحب کتاب کے ساتھ اس کے شیخ یا اس سے اوپر کسی راوی میں استخراج کرنے والا مل جائے جیسا کہ ابو نعیم اصبہانی کی ’’المستخرج علی الصحیحین‘‘ ہے۔
|