ساتواں سبب
مفرداتِ باب
تتضمن: ....واحد مؤنث غائب فعل مضارع معروف باب تفعل، بمعنی کسی چیز کو ضمن میں لینا۔ ہفت اقسام سے صحیح ہے۔
المدرج: ....واحد مذکر اسم مفعول باب ادرَج بروزن افعال بمعنی داخل کرنا، لپیٹنا۔ ہفت اقسام سے صحیح۔
سیاق: ....اسم مصدر باب سَاقَ بروزن نصر، بمعنی اسلوب۔ ہفت اقسام سے اجوف واوی ہے۔
٭٭....٭٭
راوی کا ثقات کی مخالفت کرنا:
یہ مخالفت اپنے ضمن میں چھ انواع و اقسام کو لیے ہوئے ہے:
۱۔ المدرج (بفتح الراء):
یہ ’’اَدْرَجْتَ الشَیء فِی الشَّیء‘‘ سے ماخوذ ہے۔ مطلب ہے جب تم ایک چیز کو دوسری میں داخل کرو اور اس کو اس سے ملا دو تو درج بالا جملہ کہا جاتا ہے۔ اس کی دو اقسام ہیں:
(۱) مدرج الاسناد:
وہ حدیث جس کی سند کا سیاق بدل جائے، اس کی صورتوں میں ایک یہ ہے کہ کسی راوی کے پاس دو حدیثیں دو مختلف سندوں سے ہوں تو دونوں کو ان میں سے ایک سند کے ساتھ بیان کر دے یا ان دونوں حدیثوں میں سے ایک کو اس کی خاص سند سے بیان کرے اور اس میں دوسری حدیث سے کچھ الفاظ لے کر اضافہ کر دے۔
|