Maktaba Wahhabi

25 - 174
میں کھلے رکھے۔ جب یہ ثابت ہوگیا کہ عورت کے پاؤں بھی پردہ ہیں تو پھر چہرہ کا پردہ بالاولیٰ ثابت ہوگا؛کیونکہ مرکزِ زینت درحقیقت چہرہ ہی ہے،اورشارعِ حکیم سےیہ بات ناقابل تصور ہے کہ وہ عورت کو اپنے قدم ڈھانپنے کا حکم دے اور چہرہ کھلا رکھنا جائز قرار دے دے؟؟ تیسری دلیل اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: ] وَلَا يَضْرِبْنَ بِاَرْجُلِهِنَّ لِيُعْلَمَ مَا يُخْفِيْنَ مِنْ زِيْنَتِهِنَّ [[1] ترجمہ:اور اپنے پاؤں (ایسے طور سے زمین پر) نہ ماریں (کہ جھنکار کانوں میں پہنچے اور) ان کا پوشیدہ زیور معلوم ہوجائے۔ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ اس آیت کے تحت فرماتےہیں: دورِ جاہلیت میں جب کوئی عورت بازار میں چلتی،اور اس کے پاؤں میں پست آواز والی پازیبیں ہوتیں،تو وہ کوشش کرتی کہ پاؤں پٹخ پٹخ کر چلے؛تاکہ اس کی پازیبوں کی گونج مردوں کو سنائی دے،لہذا اللہ تعالیٰ نے مسلمان
Flag Counter