Maktaba Wahhabi

171 - 169
سے امام بخاری کی تاریخ کبیر اور تاریخ ابن ابی خثیمہ کی مثل کتب کو دیکھے۔ اسماء کے ضبط میں سے ابن ماکولا کی الاکمال اور غریب الفاظ پر لکھی گئی کتاب مثلاً النہایہ لابن اثیر کو پڑھے جبکہ پختگی تلمیذ کا شعار ہو۔ خاتِمَۃٌٔ فی اَنَّ السُنَّۃَ حجۃٌ علی جمیعِ الاُمَّۃِ (کتاب کا خاتمہ کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث تمام امت پر حجت ہیں) فرمان باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَا اٰتَکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہٗ وَمَا نَہَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوْا﴾ (الحشر: ۵۹) ’’رسول جو کچھ تمہیں دے وہ لے لو اور جس سے روک دے اس سے رک جاؤ۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے دوسرے مقام پر فرمایا: ﴿قُلْ اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰہَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْکُمُ اللّٰہُ وَیَغْفِرْلَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ﴾ (آل عمران: ۳۱) ’’کہہ دیجیے! اگر تم اللہ تعالیٰ سے محبت رکھتے ہو تو میری اطاعت کرو خود اللہ تم سے محبت کرے گا اور تمہارے گناہوں کو بخش دے گا۔‘‘ مزید فرمایا: ﴿فَلَا وَ رَبِّکَ لَا یُؤْمِنُوْنَ حَتّٰی یُحَکِّمُوْکَ فِیْمَاشَجَرَ بَیْنَہُمْ ثُمَّ لَایَجِدُوْا فِیْٓ اَنْفُسِہِمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَیْتَ وَیُسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًاo﴾(النساء: ۶۵) ’’تیرے رب کی قسم! یہ لوگ اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتے جب تک وہ آپس کے تمام جھگڑوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حاکم نہ مان لیں پھر جو فیصلہ آپ ان میں کر دیں تو وہ اپنے دل میں کسی طرح کی تنگی اور ناخوشی نہ پائیں اور اچھی طرح
Flag Counter