مشقی سوالات
مندرجہ ذیل جملوں میں غلط اور صحیح کی نشاندہی کیجیے:
۱۔ امام بن معین جب کسی راوی کے بارے میں ’’لا باس بہ‘‘ کہیں تو وہ پانچویں درجے کا راوی شمار ہوتا ہے۔
۲۔ امام بخاری جس راوی کے بارے میں منکر الحدیث کہہ دیں اس کی روایت لینا درست نہیں۔
۳۔ ابو اسحاق السبیعی کا نام عمر ہے۔
۴۔ ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ کا نام بالاتفاق عبدالرحمن بن صخر ہے۔
۵۔ ابو مسعود عقبہ بن عمرو البدری غزوہ بدر میں مردانہ وار لڑے۔
مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات تحریر کیجیے:
۱۔ جرح مفسر کسے کہتے ہیں؟
۲۔ جب کسی راوی کے بارے میں ’’لا یسأل عنہ‘‘ کہہ دیا جائے تو اس کی روایت قابل قبول ہو گی۔
۳۔ کیا ثَبتٌ سے زیادہ قوی حجۃٌ ہے۔
۴۔ فلان صدوق اور فلان ثقۃ میں کیا فرق ہے؟
۵۔ ثقاہت کے چھٹے مرتبے کے صیغوں کی وضاحت کیجیے۔
۶۔ مراتب تعدیل میں سے کون سے مراتب والے رواۃ قابل حجت ہیں؟
۷۔ فلانٌ صدقٌ اور فلانٌ ثقۃٌ میں کیا فرق ہے؟
۸۔ ثقۃٌ اور لیس بہ بأس میں امام ابن معین کے نزدیک کیا فرق ہے؟
۹۔ پانچویں مرتبے کے لوگوں کی حدیث کیوں لکھی جاسکتی ہے؟
|