تحملُ الحدیث وادائُ ہ
(حدیث کو لینا اور آگے پہنچانا)
مفرداتِ باب
تَحَمُّلٌ: ....باب تفعل سے مصدر، بمعنی اٹھانا، برداشت کرنا۔ ہفت اقسام سے صحیح ہے۔
یُحْتجُّ: ....واحد مذکر غائب فعل مضارع مجہول باب اِحْتَجَّ بروزن افتعال، بمعنی دلیل پکڑنا۔ ہفت اقسام سے مضاعف ثلاثی ہے۔
٭٭....٭٭
تحمل الحدیث:
راوی کا اساتذہ اور مشائخ سے حدیث لینا تحمل الحدیث کہلاتا ہے اور صحیح قول کے مطابق اس میں فہم کے معتبر ہونے اور تمییز کی صلاحیت کی شرط لگائی گئی ہے۔
الاداء:
جو حدیث لی ہے اسے آگے بیان کرنا ادا کہلاتا ہے اور جن رواۃ کی روایت سے حجت پکڑی جاتی ہے ان میں عدالت اور ضبط کی شرط لگائی گئی ہے۔
٭٭٭
|