مقطوع اور منقطع کے درمیان فرق
مفرداتِ باب
المقطوع: ....واحد مذکر اسم مفعول باب قَطَعَ بروزن ضرب، ہفت اقسام سے صحیح۔
المُخَضْرَمُ: ....باب خَضْرَمَ بروزن دحرج سے اسم مشتق بمعنی غیر مختون جس نے جاہلیت اور اسلام دونوں زمانوں کو دیکھا ہو اور دوسرا معنی ہی مراد ہے۔
لم یَلْقَہٗ: ....واحد مذکر غائب فعل جحد معلوم باب لقی یلقیٰ بروزن علم یعلم، بمعنی اس نے اس سے ملاقات نہیں کی۔ ہفت اقسام سے ناقص یائی ہے۔
٭٭....٭٭
مقطوع:
وہ روایت ہے جس کی نسبت تابعی یا اس سے نیچے کسی انسان کی طرف کی گئی ہو خواہ اس کا تعلق قول سے ہو یا فعل سے۔
مقطوع اور منقطع کے درمیان اصطلاحی لحاظ سے یہ فرق ہے کہ پہلی (مقطوع) متن کی صفات میں سے ایک صفت ہے جیسا کہ مرفوع اور موقوف ہے۔ جبکہ دوسری (منقطع) سند کی صفات میں سے ایک صفت ہے معلق اور مرسل کی طرح۔
تابعی:
وہ انسان ہے جو ایمان کی حالت میں کسی صحابی سے ملا ہو اور اس کی وفات اسلام پر ہی ہوئی ہو۔
المخضرم:
وہ انسان ہے جس نے جاہلیت کا دور اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ پایا ہو لیکن وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملا نہ ہو۔
مخضرم حضرات کی تعداد بیس سے زیادہ ہے، ان میں سے احنف بن قیس، ابو سلمہ خولانی، ابو رجاء عطاردی اور ابو عثمان نہدی ہیں۔ صحیح قول کے مطابق یہ تابعین میں سے ہیں۔
|