کتابۃ الحدیث:
حدیث کی کتابت صاف اور واضح خط کے ساتھ ہو اور مشکل الفاظ پر اعراب اور نقطے لگائے جائیں اور گرا ہوا حرف دائیں جانب حاشیہ پر لکھا جائے بشرطیکہ ممکن ہو ورنہ بائیں جانب لکھا جائے۔
سماع الحدیث:
مشائخ سے حدیث لینا سماع حدیث کہلاتا ہے اور اس کی شرط یہ ہے کہ شیخ کے الفاظ سنتے وقت یا اس پر قراء ت کے وقت طالب علم بیدار ہو اور کسی ایسی کلام یا قراء ت یا غیر سنی ہوئی چیز کے لکھنے میں مصروف نہ ہو جو (سماع میں) خلل ڈالتی ہو۔
عرض الحدیث:
طالب علم کا شیخ کے ساتھ (روایات کا) تقابل کرنا خواہ شیخ کے پاس اس کی اصل ہو یا اپنے حافظے پر اعتماد کرے یا طالب علم شیخ کے علاوہ دوسرے ثقہ راوی کے ساتھ تقابل کرے یا بذاتِ خود طالبِ علم شیخ کے اصل نسخے یا اس سے موازنہ کیے گئے فرع کے ساتھ تقابل کرے۔
اسماع الحدیث:
حدیث کو آگے بیان کرنا اسماع الحدیث کہلاتا ہے اور اس کی شرط یہ ہے کہ احادیث سناتے اور بیان کرتے وقت شیخ بیدار ہو اور خلل ڈالنے والی باتوں اور امور میں مشغول نہ ہو۔ نیز یہ کہ اس کی ادائیگی اس کے اصل نسخے سے ہو کہ جس میں احادیث سن کر لکھی گئی ہوں یا ایسی فرع سے ادائیگی ہو جس پر تقابل کیا گیا ہے اور اگر شیخ بیان کرنے سے معذور ہو تو اجازت دے کر اس کی کمی پوری کر دے۔
الرحلۃ فی طلب الحدیث:
اپنے علاقے والے علماء کی احادیث کا احاطہ کرنے کے بعد راوی کا ان متون و اسانید کے حصول کے لیے وطن چھوڑنا جو اس کے پاس نہیں۔ متنوں کی کثرت میں اس کی توجہ اسانید کی کثرت میں اہتمام سے زیادہ ہونی چاہیے۔
|