(۲) حکام لوگوں کا قرب حاصل کرنا
مفرداتِ باب
التَّزَلُّفُ: ....مصدر باب تَزَلَّف بروزن تفعل، بمعنی آگے ہونا، قریب ہونا۔ ہفت اقسام سے صحیح ہے۔
اہواء ہم: ....یہ الہَوَی کی جمع ہے جو کہ باب ہَوِیَ بروزن علم سے اسم مشتق ہے بمعنی خواہش نفس اور آخر میں ’’ہم‘‘ ضمیر ہے۔
٭٭....٭٭
حکام کی خواہشات کے موافق روایات گھڑ کر ان کا تقرب حاصل کرنا جیسا کہ غیاث بن ابراہیم نخعی کوفی کا امیر المومنین المہدی العباسی کے ساتھ واقعہ ہے۔ یہ کبوتر کو پسند کرتے اور کھیلا کرتے تھے۔ چنانچہ غیاث ان کے پاس گیا تو دیکھا کہ ان کے سامنے کبوتر تھا۔ چنانچہ اس نے کہا مجھے فلاں نے فلاں سے حدیث سنائی، اپنی پوری سند بیان کر دی اور کہا بلاشبہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لَا سَبَقَ اِلاَّ فِی نَصْلٍ اَوْ خُفٍّ اَوْ حافِرٍ اَوْ جَنَاحٍ‘‘ نہیں ہے مقابلہ مگر نیزہ بازی یا اونٹ دوڑ یا گھڑ دوڑ یا پرندوں میں۔
اس نے حدیث میں ’’اَوْ جَنَاحٍ‘‘ (پرندوں میں) کا اضافہ کر دیا لہٰذا خلیفہ مہدی کو علم ہوگیا کہ اس (غیاث) نے اس کی (خلیفہ کی) وجہ سے جھوٹ گھڑا ہے تو اس نے کبوتر کو ذبح کرنے کا حکم دے دیا۔
٭٭٭
|