Maktaba Wahhabi

74 - 169
(۶) المرسل الخفی راوی اپنے ہم عصر سے روایت لے اور اس راوی اور مروی عنہ کے مابین ملاقات معروف نہیں اور نہ ہی اس کی طرف سے اجازت ہے اور نہ ہی وجادت۔ روایت ایسے الفاظ سے کرے جو اتصال کا وہم ڈالتے ہیں۔ مثلاً عَنْ اور قَالَ۔ اس کی مثال وہ روایت ہے جسے امام ابن ماجہ نے عمر بن عبدالعزیز عن عقبۃ بن عامر عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سند سے روایت کیا کہ فرمایا: ’’رَحِمَ اللّٰہُ حَارِسَ الْحَرْسِ‘‘ اللہ تعالیٰ محافظ دستے کا پہرہ دینے والے پر رحم کرے۔ حافظ مزی تحفۃ الاشراف میں کہتے ہیں کہ عمر بن عبدالعزیز کی حضرت عقبہ سے ملاقات نہیں۔ تدلیس اور مرسل خفی کو کن ذرائع سے پہچانا جاتا ہے؟ تدلیس اور ارسال خفی چند باتوں سے معلوم ہوتے ہیں۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ تدلیس یا ارسال کرنے والا بذاتِ خود اس کی خبر دے۔ ان میں سے دوسری یہ ہے کہ راوی کا مروی عنہ سے مطلقاً عدم سماع معروف ہو یا اس فن کے أئمہ میں سے کسی ماہر امام کی وضاحت سے پتہ چلے کہ اس مخصوص حدیث میں عدم سماع ہے۔ ٭٭٭
Flag Counter