Maktaba Wahhabi

145 - 169
الجرح والتعدیل مفرداتِ باب المعدّل: ....واحد مذکر اسم فاعل باب عَدَّل بروزن تفعیل، بمعنی تعدیل اور ثقاہت کرنا۔ ہفت اقسام سے صحیح ہے۔ تَجَنُّب: ....باب تفعل سے مصدر، بمعنی بچنا۔ ہفت اقسام سے صحیح ہے۔ ٭٭....٭٭ جرح اور عدالت کا حکم لگانے والے کے لیے علم، تقویٰ، ورع، سچائی، تعصب سے پرہیز اور تزکیہ و تجریح کے اسباب کی معرفت حاصل کرنا شرط قرار دیا گیا ہے۔ جرح اور ثقاہت قبول نہیں کی جائیں گی مگر بیدار مغز اور ان کے اسباب کو جاننے والے سے۔ جب ایک راوی میں جرح مفسر اور ثقاہت کا تعارض آجائے تو ثقاہت پر جرح مقدم ہوگی۔ حافظ ابن حجر نے کہا: محدثین کا یہ کہنا کہ جرح مفسر ہی قبول کی جائے گی وہ اس راوی کے متعلق ہے جس کی توثیق و تجریح میں اختلاف واقع ہوا ہو۔ رہا وہ راوی کہ جو مجہول ہے اور اس کے بارے میں ائمہ حدیث میں کسی امام کا صرف یہی قول ملا ہے کہ یہ متروک یا ضعیف وغیرہ ہے تو بات اسی کی تسلیم ہوگی اس کی تفسیر کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا۔ ٭٭٭
Flag Counter