مسلسل
مفرداتِ باب
المسلسل: ....واحد مذکر اسم مفعول باب سَلْسَلَ بروزن دحرج (فعللۃ) بمعنی ایک کو دوسرے سے جوڑنا۔ ہفت اقسام سے مضاعف رباعی ہے۔
جِدًّا: ....یہ مصدر ہے باب جَدَّ بروزن ضرب اور نصر بمعنی کوشش کرنا، تحقیق کرنا، اہتمام کرنا، جلدی کرنا، سخت ہونا۔ یہ لفظ مذکورہ صورت میں بڑائی اور کثرت کو ظاہر کرنے کے لیے آتا ہے اور اس کا منصوب ہونا مصدریت کی وجہ سے ہے یعنی ہو ضعیف جداً وغیرہ۔
اعِنِّی: ....واحد مذکر حاضر فعل امر حاضر معلوم باب اَعَنَّ بروزن افعال، بمعنی روکنا۔ آگے یاء متکلم کی اس کا مفعول ہے۔ ہفت اقسام سے مضاعف ثلاثی ہے۔
٭٭....٭٭
مسلسل:
وہ حدیث ہے جس کے تمام یا بعض راوی رواۃ یا روایت کے کسی وصف پر اتفاق کرلیں۔ رواۃ کی صفات وہ ہیں جن کا ادا کے صیغوں سے یا اس کے زمانے اور جگہ سے تعلق ہو یہ بہت وسیع نوع ہے۔ اس کے فوائد میں سے حدیث کا اپنے راویوں کے اضافی ضبط پر مشتمل ہونا ہے۔
اس کی مثالوں میں سے وہ روایت ہے جسے حافظ ابن عساکر نے اپنی تاریخ میں نقل کیا ہے، کہا: ہمیں حدیث بیان کی ابوالحسن علی بن مسلم الفقیہ نے درآں حالیکہ اپنی داڑھی پکڑی، انہوں نے کہا ہمیں عبدالعزیز بن احمد نے حدیث سنائی اور اپنی داڑھی پکڑی وہ کہتے ہیں ہمیں خبر دی ابو عمرو عثمان بن ابی بکر نے اور اپنی داڑھی پکڑی وہ کہتے ہیں ہمیں محمد بن اسحاق عبدی
|