Maktaba Wahhabi

132 - 169
نے اپنی داڑھی پکڑنے کی حالت میں حدیث سنائی۔ وہ کہتے ہیں ہمیں خبر دی احمد بن مہران نے اور اپنی داڑھی پکڑی وہ کہتے ہیں ہمیں حدیث بیان کی سلیمان بن شعیب الکیسانی نے اور اپنی داڑھی پکڑی، وہ کہتے ہیں ہمیں حدیث سنائی شہاب بن خراش نے اور اپنی داڑھی پکڑی وہ کہتے ہیں ہمیں حدیث بیان کی یزید الرقاشی نے اور اپنی داڑھی پکڑی وہ کہتے ہیں ہمیں حدیث سنائی انس بن مالک نے اور اپنی داڑھی پکڑی انہوں نے کہا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ((لَا یُوْمِنُ الْعَبْدُ حَتَّی یُؤْمِنَ بِالْقَدْرِ خَیْرِہٖ وَشَرِّہٖ وَحُلْوِہِ وَمُرِّہٖ)) ’’کوئی آدمی اس وقت تک مؤمن نہیں ہوسکتا جب تک وہ تقدیر پر ایمان نہیں لاتا، وہ تقدیر اچھی ہو یا بری، میٹھی ہو یا کڑوی۔‘‘ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے آگے فرمایا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی داڑھی مبارک کو پکڑا اور فرمایا: ((اٰمَنْتُ بِالْقَدْرِ خَیْرِہٖ وَشَرِّہٖ وَحُلْوِہٖ وَمُرِّہِ)) ’’میں اچھی، بری اور میٹھی وکڑوی تقدیر پر ایمان لایا۔‘‘ اس کی مثالوں میں وہ حدیث بھی ہے جسے امام داؤد اور نسائی نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِنِّی اُحِبُّکَ فَقُلْ دُبُرَ کُلِّ صَلَاۃِ اَللّٰہُمَّ اَعِنِّی عَلٰی ذِکْرِکَ وَشُکْرِکَ وَحُسْنِ عِبَادَتِکَ)) ’’اے معاذ میں تجھ سے محبت کرتا ہوں لہٰذا ہر نماز کے بعد یہ دعا مانگا کرو، یا اللہ اپنا ذکر، شکر اور اچھی عبادت کرنے پر مجھے روکے رکھ۔‘‘ اس روایت کے ہر راوی نے اس کے لیے جس نے اس سے حدیث لی اس قول کے تسلسل کو قائم رکھا۔ میں تجھ سے محبت کرتا ہوں لہٰذا تم ہر نماز کے بعد یہ دعا مانگا کرو۔ ٭٭٭٭
Flag Counter