Maktaba Wahhabi

164 - 174
آستین کے لبا س کو کندھےتک کسی ضرورت یاشغل کی بناء پر اٹھاناپڑتا ہے تو یہ محض اس ضرورت کی بناء پر جائز ہوگا۔لیکن اگر عورت ایسے لباس کو قصداً وارادۃً اپنی عادت بنالے جس سے گھٹنوں سے نیچے کاحصہ یا کندھوں تک کاحصہ برہنہ ہوتاہوتو یہ ہرگز جائز نہ ہوگا۔[1] چھوٹی بچیوں کا چھوٹا لباس پہننا چھوٹی بچیوں کےتعلق سے ان کے والدین پر فرض ہے کہ وہ صغر سنی ہی سے حیاء اور وقار کے تقاضوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے ان کی تربیت کریں،اورانہیں شروع ہی سے ایسے لباس کا عادی بنائیں جو پورے جسم کیلئے ساترہو(یعنی لمبا،دبیزاور کشادہ) عن معاویۃ بن ابی سفیان رضی اللّٰه عنھما عن رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم أنہ قال: الخیر عادۃ والشر لجاجۃ.[2] یعنی: امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خیروہ ہے جو بندے کی عادت بن جائے،اور شرتو محض ہنگامہ وفسادہے۔
Flag Counter