کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت کے دوسرے سال آپ رضی اللہ عنہا کے ساتھ شادی کرلی۔ سیّدہ صدیقہ رضی اللہ عنہا جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات میں سے سب سے زیادہ احادیث بیان کرنے والی ہیں ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی سب ازواج میں سے سب سے زیادہ محبت سیّدہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے ہی تھی۔ ایک مرتبہ سیّدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: ’’(اے اللہ کے رسول!) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو لوگوں میں سے سب سے زیادہ محبوب کون ہے؟ تو فرمایا: ’’عائشہ‘‘ میں نے (دوبارہ) عرض کیا: (میرے عرض کرنے کا مقصد یہ تھا کہ) مردوں میں سے (سب سے زیادہ محبوب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کون ہے؟) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عائشہ کے والد (جناب صدیق اکبر رضی اللہ عنہ )۔ [1]
سیّدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو جب کسی مسئلہ میں کوئی اشکال پیش آتا تو سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے دریافت کرتے تو آپ کے یہاں سے ضرور اس مسئلہ کے متعلق کوئی علم دستیاب ہو جاتا تھا۔ [2]
رب تعالیٰ کی سیّدہ صدیقہ رضی اللہ عنہا پر نعمتیں اور عنایتیں بے حد ارزاں تھیں ۔ آپ اپنے بلند اور بے پناہ علم، فقاہت، نفس کی پاکیزگی، غضب کے حافظہ، روشن عقل اور فصاحت و بلاغت کی بنا پر دوسری تمام عورتوں پر ایک نمایاں فوقیت رکھتی تھیں ۔
عرب کی تاریخ اور واقعات از بر تھے اشعار بکثرت یاد تھے، موقعہ یہ موقعہ برجستہ شعر سنا
|