Maktaba Wahhabi

365 - 378
اس امام سے منقول اس قول سے واضح ہوتا ہے کہ یہ فضیلت اصحاب نبی میں سے چند لوگوں کے لیے ہی نہیں ہے، بلکہ تمام صحابہ رضی اللہ عنہم کے لیے ہے، ورنہ باقی انبیاء کے ساتھیوں پر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھیوں کو فضیلت حاصل نہیں رہتی۔ امام حسن بن محمد عسکری رحمہ اللہ صحابہ رضی اللہ عنہم کے ثنا خواں : امام عسکری نے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب اللہ تعالیٰ نے موسیٰ بن عمران کو مبعوث فرمایا: ان کو اپنے ساتھ کلام کرنے کے لیے منتخب کیا، ان کے لیے سمندر میں راستے بنائے، بنی اسرائیل کو نجات دی اور ان کو تورات اور صحیفے دیے تو انہوں نے اپنے پروردگار کے پاس اپنے بلند مقام و مرتبے کو دیکھ لیا، انہوں نے کہا: میرے پروردگار! تو نے مجھے ایسی عزت سے سرفراز کیا ہے جو تو نے مجھ سے پہلے کسی کو نہیں دی ہے۔ اللہ عزوجل نے فرمایا: موسیٰ! کیا تمہیں معلوم نہیں ہے کہ محمد میرے نزدیک تمام فرشتوں اور میری تمام مخلوقات سے افضل ہیں ؟ موسیٰ نے کہا: میرے پروردگار! اگر محمد تیرے نزدیک تمام مخلوقات میں افضل ہیں تو کیا انبیاء کے آل میں سے کوئی میری آل سے افضل ہے؟ اللہ عزوجل نے فرمایا: موسیٰ! کیا تمہیں معلوم نہیں ہے کہ آل محمد کی فضیلت تمام انبیاء کی آل پر ویسی ہی ہے جیسے محمد کی فضیلت تمام رسولوں پر ہے؟ انہوں نے کہا: میرے پروردگار! اگر آل محمد کا تیرے نزدیک یہ مقام ہے تو کیا انبیاء کے ساتھیوں میں کوئی تیرے نزدیک میرے ساتھیوں سے زیادہ باعزت ہے؟ اللہ عزوجل نے فرمایا: موسیٰ کیا تمہیں معلوم نہیں ہے کہ محمد کے ساتھیوں کی فضیلت تمام رسولوں کے ساتھیوں پر ویسی ہی ہے جیسے آل محمد کی فضیلت تمام نبیوں کے آل پر ہے اور محمد کی فضیلت تمام رسولوں پر ہے؟ [1]
Flag Counter