Maktaba Wahhabi

316 - 378
اس کو عقیدے کے مسائل میں شمار کیا ہے اور اس کی اہمیت کی وجہ سے علماء نے مستقل کتابیں اس موضوع پر تحریر کی ہیں ۔ اہل سنت کے عقیدے کا خلاصہ کلام شیخ الاسلام ابن تیمیہ نے ’’العقیدۃ الواسطیۃ‘‘ میں بیان کیا ہے، یہ کتابچہ بہت ہی مختصر ہے، اس کے باوجود اس میں امام رحمۃ اللہ علیہ نے اس موضوع کو لیا ہے اور لکھا ہے، اہل سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت سے محبت کرتے ہیں ، ان سے دوستی رکھتے ہیں اور ان کے سلسلے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت کو یاد رکھتے ہیں ، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ’’غدیر خم‘‘ کے روز فرمایا: ’’میں تم کو میرے گھر والوں کے سلسلے میں اللہ کی یاد دلاتا ہوں ، میں تم کو اپنے گھر والوں کے سلسلے میں اللہ کی یاد دلاتا ہوں ، میں تم کو اپنے گھر والوں کے سلسلے میں اللہ کی یاد دلاتا ہوں ۔ [1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چچا عباس سے فرمایا جب انہوں نے آپ سے یہ شکایت کی کہ قریش کے بعض لوگ بنو ہاشم پر ظلم کرتے ہیں : ’’اس ذات کی قسم ہے! جس کے قبضے میں میری جان ہے، وہ اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتے جب تک وہ اللہ کی خاطر اور میری رشتے داری کی خاطر تم سے محبت نہ کریں ۔‘‘ [2] آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا: ’’اللہ نے اسماعیل کی اولاد کو منتخب کیا، اسماعیل کی اولاد میں سے کنانہ کو منتخب کیا، کنانہ میں قریش کا انتخاب کیا،ا ور قریش میں بنو ہاشم کو منتخب فرمایا، اور بنو ہاشم میں میرا انتخاب کیا۔‘‘ (مسلم) میں صرف امام ابن تیمیہ کے اس اقتباس پر اکتفا کرتا ہوں ، جس کے بارے میں بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ وہ اہل سنت میں سے اہل بیت کے سب سے سخت ترین دشمن ہیں ۔ اہل بیت رضی اللہ عنہم کے حقوق: (۱) محبت اور دوستی کا حق! محب محترم! یہ بات تم سے مخفی نہیں ہے کہ ہر مومن مومن کے ساتھ محبت شرعی فریضہ ہے،
Flag Counter