Maktaba Wahhabi

119 - 378
سیّدہ ام کلثوم رضی اللہ عنہا سیّدہ ام کلثوم رضی اللہ عنہا پر گفتگو کسی غیر معروف خاتون کے بارے میں گفتگو نہیں ۔ بلکہ یہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی چوتھی اولاد کے بارے میں گفتگو ہے جو بیت نبوت وشرافت کی دختر نیک اختر ہے۔ یہ سارے انسانوں کے سردار محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی ہیں جن کے خاوند مبشر بالجنہ تھے جن کو دربارِ رسالت سے ’’ذوالنورین‘‘ کا مؤقر لقب ملا۔ جو عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ ہیں جنہیں یہ شرف حاصل ہوا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دو لخت جگر ان کے نکاح میں آئیں ۔ سیّدہ ام کلثوم رضی اللہ عنہا اولادِ آدم کے سردار جناب محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی ہیں ۔ اللہ کے حکم سے آج ہم ان کی سیرت کے مبارک تذکروں سے قلم وفرطاس کو منور ومعطر، دلوں کو روشن اور روح و احساس کو فروزاں کریں گے۔ سیّدہ ام کلثوم رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تیسری صاحبزادی ہیں ۔ بعثت سے قبل پیدا ہوئیں اور اسلام ہی کی آغوش میں ہوش سنبھالا۔ گزشتہ میں بتلایا جاچکا ہے کہ سیّدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا اپنی چاروں بیٹیوں سمیت جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لے آئی تھیں ۔ یہ بھی بیان کیا جا چکا ہے کہ سیّدہ ام کلثوم رضی اللہ عنہا کا نکاح ہجرت سے قبل ابو لہب کے بیٹے عتیبہ سے ہوا تھا۔ جنہوں نے دعوتِ اسلام سے خار کھاتے ہوئے باپ کے حکم پر آپ کو رخصتی سے قبل ہی طلاق دے دی تھی۔ بعض سیرت نگاروں نے یہ بھی لکھا ہے کہ عتیبہ جنابِ رسول اللہ کو ستایا کرتا تھا۔ اور ایک مرتبہ اس بدبخت نے یہاں تک جسارت کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا گریبان چاک کر دیا۔ اس گستاخی پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عتیبہ کو بد دعا دیتے ہوئے یہ ارشاد فرمایا: ((اَللّٰہُمَّ سَلِّطْ عَلَیْہِ کَلْبًا مِنْ کِلَابِکَ))
Flag Counter