سیّدہ ام ہانی بنت ابی طالب رضی اللہ عنہا
آج ہم سیّدہ ام ہانی رضی اللہ عنہا پر گفتگو کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں ۔ یہ سیدہ، ہاشمیہ، قرشیہ فاختہ بنت ابی طالب بن عبدالمطلب، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی چچا زاد، علی رضی اللہ عنہ بن ابی طالب اور جعفر طیار رضی اللہ عنہ کی ہمشیر ہیں ۔ والدہ کا نام فاطمہ بن اسد رضی اللہ عنہ ہے۔ سیّدہ ام ہانی رضی اللہ عنہا کے نام کے بارے میں تین اقوال ہیں فاختہ، ہند اور فاطمہ۔ ام ہانی کنیت ہے اور اسی کنیت سے مشہور ہوئیں ۔ ہجرت سے پچاس برس قبل مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئیں ۔ عمر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے چند برس چھوٹی تھیں ۔ بے حد خوش اخلاق، فصیح و بلیغ اور حسین وجمیل تھیں ۔ سیّدہ ام ہانی نے اپنے والد ابو طالب کے گھر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پرورش پائی جیسا کہ معروف ہے کہ دادا عبدالمطلب کی وفات کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو چچا ابو طالب نے اپنی پرورش میں لے لیا تھا۔ جوانی کی دہلیز پر قدم رکھا تو قریش کے ایک سر بر آوردہ شخص ہبیرہ بن وہب مخزومی نے نکاح کا پیغام بھیجا جس کو ابو طالب نے منظور کیا اور سیّدہ فاختہ ام ہانی رضی اللہ عنہا کی ہبیرہ سے شادی ہوگئی۔
بعثت کے بعد آپ کے خاوند شرک پر مصر رہے اور ایمان نہ لائے۔ خاوند کی رعایت میں ام ہانی نے بھی اسلام قبول نہ کیا۔ البتہ اس کے بعد سیّدہ ام ہانی جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ادب و احترام اور حسن سلوک میں ذرا کمی نہ آنے دیتیں ۔ اسی لیے جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی آپ سے ملنے آپ کے گھر اکثر تشریف لے جاتے تھے۔ بالخصوص جناب ابو طالب اور سیّدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی وفات کے بعد تو آپ سے ملنے بہت زیادہ تشریف لے جاتے۔
رب تعالیٰ نے سیّدہ ام ہانی کو ایک بہت بڑی عزت سے نوازا۔ جانتے ہیں کہ وہ کون
|