Maktaba Wahhabi

379 - 378
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ اہل بیت رضی اللہ عنہم کے ثنا خواں : تعریف کے اس تذکرۂ عنبریں کو جاری رکھتے ہوئے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بھی اہل بیت کے ثنا خواں ہیں ، ابن عبدالبر نے ’’الاستیعاب‘‘ میں نقل کیا ہے کہ انہوں نے فرمایا: ’’اہل مدینہ میں سب سے بڑے قاضی علی بن ابو طالب ہیں ۔‘‘ [1] ان ہی کا فرمان ہے: ’’بہترن ترجمان القرآن ابن عباس ہیں ، اگر وہ ہماری عمر کے ہوتے تو ہم میں سے کوئی ان کا ہم پلہ نہیں ہوتا۔‘‘ [2] عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ اہل بیت رضی اللہ عنہم کے ثنا خواں : سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی غیر موجودگی میں ان پر طعن و تشنیع کرنے والے کا جواب دیا اور سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی مدافعت کی۔ صحیح بخاری میں روایت ہے کہ ایک شخص سیّدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس آیا اور ان سے عثمان رضی اللہ عنہ کے بارے میں دریافت کیا، آپ نے ان کے بہترین کارناموں کو بیان کیا اور فرمایا: شاید تمہیں یہ برا لگتا ہے۔ اس نے کہا: جی ہاں ! انہوں نے فرمایا: اللہ تم کو رسوا کرے۔ پھر اس نے علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے ان کے بہترین کارناموں کو بیان کیا اور فرمایا: شاید تمہیں یہ برا لگتا ہے۔ اس نے کہا: جی ہاں ! انہوں نے فرمایا: اللہ تم کو رسوا کرے۔ [3] انہوں نے حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہما کی تعریف کی ہے، صحیح بخاری میں ابن ابو نعیم سے روایت ہے کہ میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے پاس تھا، ان سے ایک شخص نے مچھر کے خون کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے پوچھا: تمہارا تعلق کہاں سے ہے؟ اس نے جواب دیا: عراق سے۔ انہوں نے کہا: اس کو دیکھو، یہ مجھ سے مچھر کے خون کے بارے میں پوچھ رہا ہے،
Flag Counter