Maktaba Wahhabi

216 - 378
نفیسہ بنت حسن بن زید بن حسن بن علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہا یہ سیّدہ صالحہ، تقیہ، زکیہ عزتِ طاہرہ کا چشم و چراغ، شجرت نبوت کی برگ بار آور، لائق صد فخر و افتخار، علویہ حسنیہ کون ہے؟ جس کے تقویٰ و ولایت کے چرچے زبانِ زد خلائق تھے۔ یہ جلیل القدر سیّدہ نفیسہ بنت امیر حسن بن زید بن حسن بن علی بن ابی طالب‘‘ قرشیہ ہاشمیہ ہے جس کے والد ماجد امیر حسن بن زید بن حسن رضی اللہ عنہ ہیں ۔ جو بڑے بلند پایہ فاضل و ادیب اور عالم دین تھے۔ منصور کے دور میں مدینہ کے والی تھے۔ پانچ سال تک اس عہدے پر فائز رہے۔ لیکن پھر آپ لوگوں کے حسد کی نظر ہوگئے اور منصور نے غصہ میں آکر آپ کو ولایت مدینہ سے معزول کر دیا۔ ساتھ ہی ساری جائیداد ضبط کرکے بغداد کے جیل خانہ میں بند کر دیا۔ آپ منصور کی وفات تک پس دیوارِ زنداں رہے۔ مہدی نے خلافت سنبھالتے ہی آپ کو رہا کرکے بے حد اکرام و اعزاز کے ساتھ روانہ کیا اور تمام مقبوضہ جائیداد بھی لوٹا دی۔ مہدی نے آپ کے ساتھ حج بھی کیا۔ ۱۶۸ھ میں ۸۵ سال کی عمر پاکرآپ کا انتقال ہوگیا اور ابن مہدی نے آپ کی نماز جنازہ پڑھائی۔ [1] سیّدہ نفیسہ کے دادا جنابِ زید بن حسن بن علی رضی اللہ عنہما تھے۔ زید اپنے والد ماجد، سیّدنا جابر اور سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے حدیث روایت کرتے ہیں ۔ جب کہ آپ سے آپ کے بیٹے حسن روایت کرتے ہیں ۔ آپ آٹھ میل دور سے جمعہ ادا کرنے آتے تھے۔ سوار ہوتے تو لوگ مارے ہیبت کے دم بخود رہ جاتے۔ کہتے کہ ان کے نانا جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ۔ سیّدہ نفیسہ کے خاوند اسحاق بن جعفر صادق بن محمد باقر بن علی زین العابدین بن حسین
Flag Counter