Maktaba Wahhabi

225 - 378
فتنے پھیل جائیں گے۔ بے شک اخیر زمانہ میں مہدی کا ظہور اس امت پر رب تعالیٰ کی رحمت ہے۔ دعا ہے کہ رب تعالیٰ ہم سب کی فتنوں سے حفاظت فرمائے۔ مکانِ ظہور: احادیث بتلاتی ہیں کہ: ’’مہدی مشرق کی جانب ظہور فرمائیں گے۔ رب تعالیٰ اہل مشرق کے ساتھ لوگوں کی مدد فرمائیں گے اور وہ مہدی کے ساتھ مل کر جہاد کریں گے۔ یہ کعبہ کے پاس ان کے ہاتھ پر بیعت کے بعد ہوگا۔ ان کے جھنڈے سیاہ ہوں گے۔ جو وقار کی علامت ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا جھنڈا بھی سیاہ تھا جس کو عقاب کے نام سے پکارا جاتا تھا۔‘‘ [1] بیعت کے بعد مہدی جہاد میں مشغول ہو جائیں گے جن میں مہدی فتح سے ہم کنار ہوں گے اور ملک عرب پر ان کی فرمانروائی قائم ہو جائے گی۔ مہدی اسلام کو مستحکم کریں گے، ان کے زمانہ میں عدل خوب پھیلے گا۔ اس دور میں وہ خوش الحالی اور آسودگی ہوگی جس کی مثال اس سے قبل دیکھنے میں نہ آئی ہوگی۔ حتی کہ مال لینے والا مستحق ونادار ڈھونڈنے سے بھی نہ ملے گا۔ زمین اپنی برکتیں باہر نکال کے رکھ دے گی اور آسمان خوب رحمت برسائے گا۔ بغیر گنے مال دیا جائے گا۔ بقول ابن کثیر رحمہ اللہ : ’’ان کے زمانہ میں پھلوں کھیتیوں کی کثرت اور مال کی بہتات ہوگی۔ دین قائم اور سلطان کا غلبہ ہوگا۔ جب کہ دشمن ذلیل ہوگا ان کے زمانہ میں خیر ہمیشہ ہوگی۔‘‘ [2] یہ ہیں وہ مہدی جو فتنوں کی کثرت کے زمانے میں نکلیں گے جیسا کہ ہم نے احادیث کے حوالے سے بیان کیا۔ اگرچہ خروجِ مہدی احادیث متواترہ سے ثابت ہے لیکن اس مقام پر یہ نکتہ ملحوظ رہے کہ ان احادیث میں انہیں ترکِ عمل کا کوئی درس نہیں ملتا کہ ہم ان کے نکلنے کی امید پر ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھ رہیں بلکہ یہ احادیث تو ہمارے دلوں میں مصائب کی شدت اور کفر و ضلالت کے غلبہ کے وقت امید کو بھرتی اور قوتِ عمل کو بیدار کرتی ہیں تاکہ ہم
Flag Counter