Maktaba Wahhabi

36 - 378
بیت نبوت کے سردار رسولِ اعظم صلی اللہ علیہ وسلم ہم اپنی گفتگو کا آغاز اس محبوب ترین ہستی کے ذکر سے کر رہے ہیں جن کے لیے ہمارے دل مشتاق اور فرفتہ ہیں ، جن کو یاد کرکے ہمارا ظاہر و باطن پاکیزہ اور معطر ہو جاتا ہے، جن کے ذکر سے دل نرم پڑ جاتے ہیں ، ان میں رقت پیدا ہوتی ہے اور ان میں رجوع وانابت اور اطاعت و فرمانبرداری کے جذبات کروٹیں لینے لگتے ہیں اور جب بھی ان کا ذکر آتا ہے تو اہل ایمان کے قلوب ان کی زیارت کے لیے تڑپ اٹھتے ہیں اور انہیں یہ شوق دامن گیر ہوتا ہے کہ کب جنت میں جاکر ان کی زیارت سے نگاہیں ٹھنڈی ہوں گی۔ یہ ہستی رب تعالیٰ کے رسول جناب محمد بن عبداللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں جن کے آنے کی آپ کی نبوت سے قبل ہی سب پیغمبروں نے بشارت دی، اور جنہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کا چہار دانگ عالم میں اعلان کیا اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نبوت سے نواز دیا گیا آسمان آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت و رسالت کی حفاظت کے لیے سخت پہریداروں اور شہابِ ثاقبوں سے بھر گیا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا زمانہ قریب آگیا اور آفتابِ رسالت بس طلوع ہونے کو ہی تھا کہ اس کے چرچے چہار سو پھیل گئے۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جہاں سے بھی گزرتے شجر و حجر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں سلام عرض کرتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں ’’اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ‘‘ کہتے ہوئے سنتے۔ [1]
Flag Counter