Maktaba Wahhabi

244 - 378
زید بن علی بن حسین رحمہ اللہ سب سے افضل نیکی اہل مرتبہ کے حقوق کی رعایت ہے اور بلند رتبوں میں سے ایک اہل بیت اخیار کا رتبہ ہیں ۔ کیونکہ یہ لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت ہیں ۔ شریعت نے کئی اعتبار سے ان کے ذکر کو محبوب قرار دیا ہے جو کسی سے مخفی نہیں ۔ لیکن افسوس کہ جتنا آج مسلمان یورپ کی باتیں جانتا ہے اتنی اہل بیت نبوی کے عظماء کے بارے میں نہیں جانتا۔ جنہوں نے اپنے خونوں سے شجر اسلام کو سینچا اور اپنی لاشوں پر عمارتِ اسلام کی بنیادیں رکھیں ۔ اسی خلا کو پر کرنے کے لیے ہم نے اہل بیت کے عظماء کے تذکروں کے اس سلسلہ کو جاری رکھا ہوا ہے۔ چنانچہ آج ہم آلِ بیت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک بہت عالم، امام زید بن علی کے بارے میں گفتگو کریں گے۔ امام ’’زید‘‘ یہ امام زین العابدین علی بن حسین بن علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے ایک بیٹے ابو الحسن علوی ہاشمی قرشی اور محمد باقر کے بھائی ہیں ۔ تقریباً ۸۰ ھ میں پیدا ہوئے۔ زید نے ہاشمی خاندان میں پرورش پائی۔ آپ کے والد امام زین العابدین بجا طور پر اپنے والد امام حسین رضی اللہ عنہ اور اپنے چچا امام حسن اور محمد بن حنفیہ کے علوم کے وارث تھے۔ امام زید نے اپنے ان چچا زاد بھائیوں میں تعلیم و تربیت حاصل کی جن کی مقبولیت کا یہ عالم تھا کہ دنیا ان پر ٹوٹی پڑتی تھی۔ لوگ علم کے حقائق اور دین کے آداب سیکھنے کے لیے ان کے آگے زانوئے تلمذ طے کرنے کو دنیا و آخرت کی کامیابی سمجھتے تھے۔ ’’بیت علوی‘‘ یہ علم و دین کا سرچشمہ تھا جہاں جناب امام زید بن علی نے بچپن گزارا۔ آپ نے اپنے والد، چچا بھائی محمد باقر اور سیّدنا عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے حدیث روایت
Flag Counter