Maktaba Wahhabi

231 - 378
سیّدہ سکینہ بنت حسین رضی اللہ عنہا رب تعالیٰ کے فضل وکرم سے آج ہم ایک عظیم خاتون کی پاکیزہ و معطر حیاتِ بابرکات کے بارے میں بات کریں گے جن کو رب تعالیٰ نے ظاہری حسن وجمال کے ساتھ بے پناہ عقل زہد و تقویٰ، اور عبادت و ریاضت سے نواز رکھا تھا۔ یہ اپنے زمانے کی عورتوں کی سردار، سب سے زیادہ حسن اخلاق کی مالک پاکیزہ کردار، جمیل الصفات، اور نفیس ترین عادات کی مالک سیّدہ سکینہ بنت حسین رضی اللہ عنہما ہیں ۔ امام نووی فرماتے ہیں : ’’سکینہ عورتوں کی سردار، اپنے آباء کی نشانی اور اہل جودو فضل میں سے تھیں ۔‘‘ [1] سیّدہ سکینہ ۴۷ھ میں پیدا ہوئیں ۔ بیت نبوت و رسالت کی فضاؤں میں ہوش کی آنکھ کھولی آپ کا نام اپنی نانی سیّدہ آمنہ بنت وہب رضی اللہ عنہا کے نام پر آمنہ رکھا گیا۔ آپ کی والدہ ماجدہ نے بچپن میں ہی آپ کو سکینہ کا لقب عطا فرما دیا۔ پھر یہ لقب اس قدر مشہور ہوا کہ اب آپ اسی نام سے جانی اور پہچانی جاتی ہیں ۔ [2] حیاتِ مبارکہ کے آخری تہائی حصہ میں لوگوں کی تعلیم و تربیت میں مشغول ہوگئیں اور بیت نبوت سے انوارات وکرامات کو خود جذب کیا، ان کو آگے دوسروں تک پہنچانے لگیں ۔ آپ نے نبوت کے گھر میں اعلیٰ ترین اخلاق سیکھے، جود و کرم میں معروف ہوئیں ۔ اشعار سننا پسند کرتی تھیں ۔ علم ومعرفت اور شعر و ادب میں نہایت بلند مقام رکھتی تھیں ۔ سیّدہ سکینہ رضی اللہ عنہا کی والدہ کا نام رباب بنت امری القیس کلبیہ تھا۔ سیّدنا حسین رضی اللہ عنہ نے ان کے خیر وفضل کو دیکھتے ہوئے ان کے ساتھ شادی کرلی تھی۔ سیّدہ رباب سے دو اولاد
Flag Counter