Maktaba Wahhabi

227 - 378
سیّدنا حسین رضی اللہ عنہما کی اولاد واحفاد سیّدہ فاطمہ بنت حسین رضی اللہ عنہا : یہ سیّدہ فاطمہ بن حسین رضی اللہ عنہا ہیں جن پر لکھنے والوں نے بہت کم لکھا ہے لہٰذا میں اس پاکیزہ خاتون کے ذکر کی خوشبوؤں سے اہل ایمان کے دل و دماغ کو معطر کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ سیّدہ فاطمہ بنت حسین بن علی بن ابی طالب، جلیل القدر تابعیہ، عالمہ محدچہ، مربیہ فاضلہ اور صابرہ وشاکرہ ہیں ۔ یہ مجاہد شہید کی بیٹی ہیں جن کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’حسین میرا ہے اور میں حسین کا ہوں ۔ اللہ اس سے محبت کرے جو حسین سے محبت کرتا ہے اور حسین میرا ایک نواسہ ہے۔‘‘ [1] اپنی دادی سیّدہ فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا کے بعد ام عبداللہ فاطمہ بنت حسین نہایت ذی وقار تھیں بے شک سیّدہ فاطمہ جو دو خیر کے شجرۂ طیبہ کا ایک پاکیزہ پھل تھیں ۔ سیّدہ فاطمہ بجا طور پر اپنی نانیوں اور دادیوں کے علم و ادب اور حسن اخلاق کی وارثہ تھیں ۔ جن کا نسب کریم تھا۔ سیّدہ فاطمہ ماں باپ، چچے، ماموں ، خاوند، اولاد، دیور غرض ہر رشتہ کے اعتبار سے اہل بیت نبوت سے تھیں ۔ سیّدہ فاطمہ کی ذاتِ گرامی میں علو نسب اور شرف علم جمع تھے۔ والدہ کی طرف بنی تیم سے تعلق تھا۔ آپ کی والدہ ام اسحاق بنت طلحہ بن عبیداللہ تیمی ہیں جو عشرہ مبشرہ میں سے ایک ہیں ۔ امام زین العابدین علی بن حسین، اور شہید کربلاء علی اکبر اور علی اصغر وغیرہ جیسی بلند پایہ شخصیات آپ کے بھائی ہیں ۔ چچا حسن بن علی ہیں جو جنت کے نوجوانوں کے سردار ہیں ۔ جب کہ بنی ہاشم کی عقیلہ سیّدہ زینب اور سیّدہ ام کلثوم آپ کی پھوپھیاں ہیں ۔ حسن مثنیٰ
Flag Counter