Maktaba Wahhabi

352 - 378
دوسرے خطاب میں وہ کہتے ہیں : ’’اے لوگو! اللہ تبارک وتعالیٰ نے تم میں اپنے رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو بشارت دینے والا اور ڈرانے والا بناکر بھیجا اور آپ پر کتاب نازل فرمائی، جس میں حلال و حرام اور فرائض اور سنتیں ہیں ، آپ نے اپنی ذمے داری ادا کی، پھر ابوبکر کو لوگوں کا خلیفہ بنایا، انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی راہ چلی اور آپ کے طریقے کو اپنایا، ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عمر رضی اللہ عنہ کو خلیفہ بنایا، تو انہوں نے بھی اسی طرح کیا۔‘‘ [1] عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ثنا خواں : یہ امت کے سب سے بڑے عالم اور ترجمان القرآن سیّدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما ہیں ، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کے بارے میں فرماتے ہیں : اللہ عزوجل نے اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ایسے ساتھی عطا فرمائے جنہوں نے آپ کو اپنی جانوں اور مالوں پر ترجیح دی، اور ہر حال میں آپ کی خاطر اپنی جانوں کی بازی لگا دی، اور اللہ نے اپنی کتاب میں ان کا وصف یوں بیان کیا ہے: ﴿ مُّحَمَّدٌ رَّسُولُ اللَّهِ ۚ وَالَّذِينَ مَعَهُ أَشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ ۖ تَرَاهُمْ رُكَّعًا سُجَّدًا يَبْتَغُونَ فَضْلًا مِّنَ اللَّهِ وَرِضْوَانًا ۖ سِيمَاهُمْ فِي وُجُوهِهِم مِّنْ أَثَرِ السُّجُودِ ۚ ذَٰلِكَ مَثَلُهُمْ فِي التَّوْرَاةِ ۚ وَمَثَلُهُمْ فِي الْإِنجِيلِ كَزَرْعٍ أَخْرَجَ شَطْأَهُ فَآزَرَهُ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوَىٰ عَلَىٰ سُوقِهِ يُعْجِبُ الزُّرَّاعَ لِيَغِيظَ بِهِمُ الْكُفَّارَ ۗ وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ مِنْهُم مَّغْفِرَةً وَأَجْرًا عَظِيمًا ﴿٢٩﴾ (الفتح: ۲۹) ’’محمد اللہ کے رسول ہیں ، اور جو آپ کے ساتھ ہیں وہ کافروں پر بڑے سخت اور آپس میں ایک دوسرے پر رحم کرنے والے ہیں ، تم ان کو رکوع اور سجدے کی حالت میں دیکھو گے کہ وہ اللہ کے فضل اور اس کی خوشنودی کی تلاش میں ہیں ، سجدے کے اثر کی وجہ سے ان کے چہروں پر ان کے آثار نمایاں ہیں ، تورات
Flag Counter