خلاصہ کلام
مذکورہ بالا نصوص کی تھوڑی دیر سیر سے واضح طور پر معلوم ہوتا ہے کہ صحابہ اور اہل بیت رضی اللہ عنہم کے درمیان کتنے گہرے تعلقات تھے اور وہ اللہ کی خوشنودی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حقوق کی رعایت میں اپنے دلوں میں دین اسلام اور اس کے ماننے والوں کے لیے کتنی محبت ومودت رکھتے تھے۔
اپنے دین کی حفاظت کے خواہش مند اور اپنے ایمان کے تحفظ کے حریص کو یہ بات جان لینی چاہیے کہ اہل بیت اور صحابہ رضی اللہ عنہم کی محبت فرض ہے، اور ان کے بارے میں غلط سلط باتیں کہنا ان کے منہج اور سیرت سے خروج کرنا ہے، جو اتباع و پیروی کے لائق لوگوں میں سب سے بہترین ہیں ، اور اپنے نفس کو اللہ کے عذاب کے لیے پیش کرنا ہے، اس کتاب میں عذابِ الٰہی سے ڈرنے والے، ثواب کی امید رکھنے والے اور اللہ کی طرف انجامِ کار لوٹ کر جانے کا علم رکھنے والے کے لیے نصیحت ہے۔
اے اللہ! تو ہمیں ان کی اور ان کے پیروکاروں کی محبت عطا فرما اور ان کے ساتھ ہمارا حشر فرما۔ آمین!
|