Maktaba Wahhabi

222 - 378
محمد مہدی رحمہ اللہ سب سے افضل اور مبارک جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دور مبارک تھا۔ جس میں زمین اور آسمان کے درمیان اتصال پیدا ہوا۔ جس میں انسانیت کو وحی کی ہدایت ملی۔ اس زمانہ میں امت بزرگی اور کمال کے بلند ترین درجہ تک پہنچی۔ لیکن انبیاء کی وفات کے بعد جب وحی کا سلسلہ بند ہو جاتا ہے تو امت کے ہاتھوں سے وقت کے ساتھ ساتھ وہ بزرگی نکلتی چلی جاتی ہے۔ پھر گزشتہ امتوں کی طرح اس امت کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا۔ یہ انتحطاط روز افزوں ہے۔ اس سنت کونیہ کی خود جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی ہے چنانچہ فرمایا: ((إِنَّہُ لَا یَأْتِی عَلَیْکُمْ زَمَانٌ إِلَّا الَّذِی بَعْدَہُ شَرٌّ مِنْہُ حَتَّی تَلْقَوْا رَبَّکُمْ)) [1] ’’نہیں آئے گا تم پر کوئی زمانہ مگر اس کے بعد کا زمانہ پہلے سے زیادہ برا ہوگا یہاں تک کہ تم اپنے رب سے جا ملو گے۔‘‘ مگر رب تعالیٰ کی یہ بندوں پر رحمت ہے کہ گاہے بگاہے وہ رشدو ہدایت کی طرف لوٹتے رہتے ہیں اور ان پر ایک زمانہ ایسا آتا ہے جس میں وہ امت کے عہد اوّل کو یاد کریں گے۔ انہی میں سے ایک زمانہ وہ ہوگا جس میں مہدی امت کے لیے ہادی ومصلح بن کر نکلے گا۔ جب کہ اس سے قبل شرک عام ہوگا۔ ہر طرف باطل پھیلا ہوگا اور زمین ظلم وجور سے بھری ہوگی۔ سیّدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’میری امت میں مہدی نکلے گا۔ (اس کے زمانہ میں ) رب تعالیٰ زمین پر بارش برسائے گا۔ اور زمین اپنے دفینے نکال باہر کرے گی اور وہ تندرست کو مال عطا
Flag Counter