رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب واپس آکر اپنی نورِ نظر لخت جگر سیّدہ رقیہ رضی اللہ عنہا کے انتقال کر جانے اور دفن ہو جانے کا علم ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کا بے حد صدمہ ہوا۔ چل کر قبر پر تشریف لے گئے اور فرطِ غم سے اس قدر روئے کہ آنسو مبارک قبر کی مٹی کو تر کرنے لگے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی محبوب بیٹی کے لیے بے حد دعا کی اور تمام اہل مدینہ نے بھی دعا کی۔ سیّدہ رقیہ رضی اللہ عنہا کی عمر انتقال کے وقت بیس سال تھی۔
رب تعالیٰ سیّدہ رقیہ رضی اللہ عنہا پر رحم فرمائے کہ باپ کی بے حد محبوب بیٹی تھی اور اپنے خاوند کے حق میں بہترین بیوی بھی۔ رضی اللّٰہ عنہا وارضاھا
|