Maktaba Wahhabi

60 - 378
کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((کَمَلَ مِنَ الرِّجَالِ کَثِیْرٌ وَلَمْ یَکْمُلْ مِنَ النِّسَائِ اِلاَّ آسِیَۃُ امْرَأَۃُ فِرْعَونَ وَ مَریَمُ بِنْتُ عِمْرَانَ، وَاِنَّ فَضْلَ عَائِشَۃَ عَلَی النِّسَائِ کَفَضْلِ الثَّرِیْدِ عَلَی سَائِرِ الطَّعَامِ۔))[1] ’’مردوں میں سے بہت لوگ کمال کو پہنچے،مگر عورتوں میں سے سوائے آسیہ زوجۂ فرعون اور مریم بنت عمران کے کوئی عورت کمال کو نہیں پہنچی، اور عائشہ کی فضیلت تمام عورتوں پر ایسی ہے جیسا کہ ثرید کی فضیلت تمام کھانوں پر۔‘‘ سیّدہ صدیقہ کس قدر عقل اور علم و فقہ کی مالک تھیں اس کا اندازہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس مذکورہ بالا ارشاد سے ہی لگایا جاسکتا ہے۔ یہ سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بنت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ زوجۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں جو سب عورتوں سے زیادہ فقیہ، سب عورتوں سے زیادہ قرآن وسنت کو جاننے والی اور دین کی سب عورتوں سے زیادہ سوجھ بوجھ رکھنے والی ہیں ، علامہ ذہبی رحمہ اللہ سیّدہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں ان الفاظ کے ساتھ خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں : ’’سیّدہ صدیقہ علی الاطلاق اس امت کی عورتوں میں سے سب سے زیادہ فقیہ خاتون ہیں ۔‘‘ [2] سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا ہجرت سے آٹھ سال قبل مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئیں ۔[3] نبی
Flag Counter