Maktaba Wahhabi

103 - 378
بے شک جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کامل ترین، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ سب سے مضبوط ومستقیم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سب سے احسن سنت ہے۔ میرے محترم بھائیو! ایک قابل تعریف مومن وہ ہے جو رحمت اور صبر دونوں کو جمع کرے، لیکن جو حد سے تجاوز کرتے ہوئے سر پیٹے، سینہ کوبی کرے، گریباں چاک کرے، چہرے پر تھپڑ مارے، روئے چیخے چلائے، گریہ و نوحہ کرے واویلا کرے، دہائیاں دے، اور زمین پر لوٹ پوٹ ہو، بے شک وہ کھلی خطا پر ہے اور مخالف شرع ہے۔ کیونکہ یہ سب افعال جاہلیت کے افعال ہیں جو اس مسلمان کے حال کے کسی بھی طرح مناسب نہیں جو رب کی قضاء و قدر پر راضی رہتا ہوا اور اللہ اور اس کی حسن تدبیر پر ایمان رکھتا ہو۔ چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((لَیْسَ مِنَّا مَنْ لَطَمَ الْخُدُودَ وَشَقَّ الْجُیُوبَ وَدَعَا بِدَعْوَی الْجَاہِلِیَّۃِ)) [1] ’’جو شخص (غمی اور موت کے موقع پر) اپنے رخساروں پر تماچے مارے اور (منہ پیٹے اور) گریبان پھاڑے اور اہل جاہلیت کے طریقہ پر واویلا کرے وہ ہم میں سے (یعنی ہمارے طریقے پر) نہیں ۔‘‘ بلکہ ایک سچے مسلمان کا حال وہ ہوتا ہے جس کو رب تعالیٰ نے ان آیات میں بیان فرمایا ہے: ﴿ وَلَنَبْلُوَنَّكُم بِشَيْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَالْجُوعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْأَمْوَالِ وَالْأَنفُسِ وَالثَّمَرَاتِ ۗ وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ ﴿١٥٥﴾ الَّذِينَ إِذَا أَصَابَتْهُم مُّصِيبَةٌ قَالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ ﴿١٥٦﴾ أُولَٰئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَوَاتٌ مِّن رَّبِّهِمْ وَرَحْمَةٌ ۖ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ﴾ (البقرہ: ۱۵۵،۱۵۷) ’’اور ہم کسی قدر خوف اور بھوک اور مال اور جانوں اور میوؤں کے نقصان سے
Flag Counter