اس میں واپسی اس قدر ناپسند کرتا ہو کہ جتنا آگ میں گرنا ناپسند کرتا ہے۔‘‘[1] اور فرمایا: ’’قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، تم اس وقت تک کامل ایمان والے نہیں ہوسکتے جب تک کہ میں تمھیں تمھاری اولاد سے، تمھارے والدین سے اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہوجاؤں۔‘‘[2] حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ایک مرتبہ عرض کیا: اللہ کے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم )! آپ مجھے سب سے زیادہ محبوب ہیں بجز اپنی جان کے۔ فرمایا: ’’نہیں عمر! یہاں تک کہ میں تیری جان سے بھی زیادہ تجھے محبوب ہوں۔‘‘ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ کے رسول! اب آپ مجھے میری جان سے بھی زیادہ محبوب ہوگئے ہیں۔ آپ نے جواب دیا: ’’ہاں! اے عمر!‘‘ [3] اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿ قُلْ إِن كُنتُمْ تُحِبُّونَ اللّٰهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللّٰهُ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ﴾ ’’اے پیغمبر! کہہ دو کہ اگر تم لوگ واقعی اللہ سے محبت کرتے ہو تو میری پیروی کرو اللہ بھی تم سے محبت کرے گا اور تمھارے گنا ہ معاف کردے گا۔‘‘ [4] اور فرمایا: ﴿ إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ شَاهِدًا وَمُبَشِّرًا وَنَذِيرًا ﴿٨﴾ لِّتُؤْمِنُوا بِاللّٰهِ وَرَسُولِهِ وَتُعَزِّرُوهُ وَتُوَقِّرُوهُ وَتُسَبِّحُوهُ بُكْرَةً وَأَصِيلًا ﴾ |
Book Name | فکر و عقیدہ کی گمراہیاں اور صراط مستقیم کے تقاضے |
Writer | شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ |
Publisher | دار السلام |
Publish Year | 2007 |
Translator | مولانا عبد الرزاق ملیح آبادی |
Volume | |
Number of Pages | 259 |
Introduction |