Maktaba Wahhabi

86 - 259
خلال نے روایت کیا ہے کہ امام اوزاعی رحمہ اللہ سے پوچھا گیا: ان لوگوں کے بارے میں کیا رائے ہے جو جمع ہوکر ایک شخص سے کہتے ہیں کہ قصے سنائے؟ انھوں نے کہا: ’’اگر کسی کسی دن ہو تو کوئی مضائقہ نہیں۔‘‘ امام احمد رحمہ اللہ کی تصریحات سے ثابت ہورہا ہے کہ دعا کے لیے اجتماع جائز ہے بشرطیکہ وہ سنت نہ بنالیا جائے۔ امام احمد رحمہ اللہ اور آثار انبیاء علیہم السلام امام احمد رحمہ اللہ کی یہی رائے ان مقامات کی زیارت کے متعلق بھی ہے جن میں انبیاء علیہم السلام کے آثار موجود ہیں۔ چنانچہ سندی الخواتیمی سے مروی ہے کہ ہم نے اس شخص کے بارے میں سوال کیا جو ان مقامات میں آیا جایاکرتا ہے؟ تو انھوں نے جواب دیا: ’’حضرت ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ نے نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی تھی کہ میرے گھر میں آکر نماز ادا کیجیے تاکہ میں اس جگہ کو مصلیٰ (جائے نماز) بنالوں۔[1] اس حدیث کی بنا پر کوئی حرج نہیں کہ آدمی ان مقامات میں جائے۔ لیکن لوگوں نے اس میں بہت زیادہ افراط کردی ہے۔‘‘ احمد بن قاسم سے روایت ہے کہ امام احمد رحمہ اللہ سے پوچھاگیا کہ آپ اس شخص کے بارے میں کیا فرماتے ہیں جو مدینہ یا دوسرے مقامات کے ان مشاہد میں جاتا ہے؟تو انھوں نے ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ کی مذکورہ بالا حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا: ’’حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کا دستور تھا کہ نبی ٔکریم صلی اللہ علیہ وسلم کی گزرگاہوں اور مقامات کا تتبع کیاکرتے تھے۔[2] ایک مرتبہ دیکھا گیا کہ آپ ایک جگہ پانی گرا رہے ہیں۔ پوچھا گیا: آپ ایسا کیوں کرتے ہیں؟ کہنے لگے: اس لیے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہاں پانی گراتے دیکھا تھا۔ اس حدیث کے بموجب اس شخص
Flag Counter